• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

براڈ شیٹ معاملہ، چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا فیصلہ



قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے براڈ شیٹ کے معاملے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

اجلاس کے دوران کمیٹی کے چیئرمین جاوید لطیف اور وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز میں نوک جھونک ہوئی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کی جانب سے آئندہ اجلاس میں چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے چیئرمین جاوید لطیف نے کمیٹی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔

انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کو پیسہ کیوں اور کیسے دیا گیا؟ ادارےکی غلطی کے باعث عوام کے ٹیکس سے اربوں روپے کیوں ادا کیئے گئے؟


جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب آئندہ اجلاس میں پیش ہو کر براڈ شیٹ کیس پر تفصیلی بریفنگ دیں۔

اجلاس کے دوران کمیٹی کے چیئرمین جاوید لطیف اور وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز میں نوک جھونک ہوئی۔

شبلی فراز نے چیئرمین کمیٹی سے سوال کیا کہ چیئرمین نیب کا اس کمیٹی کے ساتھ کیا تعلق بنتا ہے؟

جاوید لطیف نے جواب دیا کہ نیب کے معاملے پر حکومت کے پر جلتے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ چیئرمین نیب کو بلانا ہے تو پھر براڈشیٹ کے باقی کرداروں کو بھی بلائیں، کل کوئی کمیٹی سابق وزیرِاعظم کو بھی بلا سکتی ہے۔



جاوید لطیف نے کہا کہ ایک اور کمیٹی نے براڈ شیٹ کے معاملے پر چیئرمین نیب کو بلانے کا کہا تو اس کا اجلاس ہی ملتوی کر دیا گیا۔

کمیٹی کے چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ وزیرِاطلاعات چاہتے ہیں تو چیئرمین نیب کے نمائندے کو بلا کر بریفنگ لے لیتے ہیں، نیب کا نمائندہ مطمئن نہ کر سکا تو پھر بھی چیئرمین نیب کو طلب کرنا پڑے گا۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے کہ کہ براڈشیٹ کیس سے پاکستان کا ہر سطح پر امیج بری طرح متاثر ہوا۔

بعد میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میاں جاوید لطیف نے کہا کہ چیئرمین نیب کو اجلاس میں اس لیے بلا رہے ہیں کہ براڈشیٹ پر وضاحت دیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ براڈ شیٹ پر پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی، پتہ تو چلے اس میں نیب کا نام کیوں آ رہا ہے؟ کمیٹی میں وزیرِاطلاعات کہہ گئے کہ انہیں چیئرمین نیب کو بلانے پر اعتراض نہیں۔

تازہ ترین