کراچی ( اسٹاف رپورٹر، ایجنسیاں) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان اسٹیل کے احتجاجی ملازمین و اہل خانہ کے دھرنے میں خود آکر ان سے مذاکرات کریں، سانحہ کوئٹہ کی طرح پہنچنے میں تاخیر نہ کریں برطرف کے گئے 4ہزار سے زائد ملازمین کو بحال کیا جائے، ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں سمیت دیگر راہ نماؤں کیخلاف ایف آئی آر واپس لی جائے، گورنر سندھ کہتے ہیں ہم نے ہر مزدور کو 5 لاکھ روپے ادا کیے ، ہم عمران اسماعیل کو 50لاکھ روپے دیتے ہیں، آپ گورنر ہاوس چھوڑ دیں،حکومت مزید 9اداروں کی نج کاری کا اعلان واپس لے، قومی اداروں کی نج کاری اور ٹھکیداری نظام رائج کرنے سے قومی معیشت اور مزدوروں کے مسائل حل نہیں ہونگے، قومی اداروں کو تباہ و برباد کرنیوالوں، بدعنوانی، بدانتظامی، اقر باپروری اور نا اہلی و غبن کا ارتکاب کرنے والوں کو پکڑا جائے اور انکی جائیدادیں فروخت کرکے قومی خزانے میں رقم جمع کرائی جائے، غریبوں اور مزدوروں کو بیروزگار کرکے خسارہ پورا نہیں کیا جاسکتا، مجبور ومحروم طبقات کیلئے آواز اٹھائی ہے، جماعت اسلامی مظلوموں کے ساتھ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز اسٹیل ٹاؤن میں چیئر مین ہاؤس کے سامنے 14دن سے دھرنا دیئے ہوئے ملازمین اور ان کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے احتجاجی ملازمین سے بھر پور یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دھرنا دینے والی خواتین سے بھی الگ سے گفتگو کی اور یقین دہانی کرائی کہ جماعت اسلامی متاثر ہونے والے ہزاروں خاندانوں اور ایک اہم حساس نوعیت کے قومی ادارے کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی اور ہرفورم پر آواز اٹھائے گی۔