• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ میں پالتو جانوروں کی ویکسی نیشن بھی ضروری قرار دی جاسکتی ہے، سائنسدان

لندن (پی اے) سائنسدانوں کے ایک گروپ نے خیال ظاہرکیاہے کہ کورونا کے پھیلائو کو روکنے کیلئے مستقبل میں کتے،بلی اور دیگر پالتو جانوروں کی ویکسی نیشن لازمی قرار دی جاسکتی ہے۔سائنسدانوں کاکہناہے کہ کورونا بلی ،کتوں اور خرگوش جیسے پالتو جانوروں کے ذریعے بھی حملہ آورہوسکتاہے ،ایسٹ انجیلیا یونیورسٹی کے ماہرین نے Virulence نامی جریدے کے اداریئے میں لکھاہے کہ جانوروں میں اس وائرس کی نشونما ہوتی رہنے کی صورت میں یہ انسانوں میں بھی پھیل سکتاہے ۔ جو کہ پبلک ہیلتھ کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے ،گزشتہ سال ڈنمارک نے اس انکشاف کے بعد کورونا وائرس پالتو جانوروں کی وجہ سے پھیل رہا ہے لاکھوں خرگوش نما منک ذبح کردئے تھے۔اداریئے کے مصنفین میں سے ایک پروفیسر کوک وان Oosterhoutنے بتایا کہ کتوں اور بلیوں کو بھی وائرس لگ سکتاہے لیکن ابھی تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ ان کے ذریعے یہ وائرس انسانوں کو منتقل ہواہو،تاہم اس سے احتیاطی طورپر جانوروں کیلئے بھی ویکسین تیار کرنے کی ضرورت کا احساس ہوتاہے ۔ روس نے اپنے ملک میں جانوروں کیلئے ویکسین کی تیاری پر کام شروع کردیاہے،Virulence کے ایڈیٹر انچیف کیون ٹائلرنے کہا کہ بلیاں اس وائرس سے متاثرہوکر اسے انسانوں میں منتقل کرسکتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ڈنمارک میں منک کو ذبح کئے جانے کے واقعے کے بعد یہ سوچا جاسکتاہے کہ گھریلو پالتو جانوروں کو ویکسن لگائی جانی چاہئے تاکہ گھر کے لوگ وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔سائنسدانوں کاکہناہے کہ اگرچہ SARS-CoV-2/ Covid-19 سے بچائو کیلئے ویکسین کی مہم پوری دنیا میں ختم کردی گئی ہے لیکن نیا وائرس انسانوں میں منتقل ہونے کے خدشات اپنی جگہ موجود ہیں۔انھوں نے کہا کہ زیادہ تیزی سے منتقل ہونے والا وائرس جیسا کہ برطانیہ میں ظاہر ہوا ہے کی وجہ سے اس بات کی زیادہ ضرورت ہے کہ کورونا کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے لوگوں کو ویکسین لگائی جائے ،سائنسدانوں نے دنیا بھر کی حکومتوںپر زور دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کو محدود رکھنے کیلئے احتیاطی اقدامات جاری رکھیں اور ماسک لگانے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے قوانین پر پوری طرح عملدرآمد کاسلسلہ ختم نہ کیاجائےکیونکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کایہی موثر طریقہ ہے۔

تازہ ترین