وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کے لیے پیغام ہے کہ پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے، کشمیریوں کے جذبے کو سلام پیش کرنے باہر نکلے ہیں، کشمیری تہنا نہیں ہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اسلام آباد میں یوم یکجہتی کشمیر سے متعلق ریلی پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچ گئی، اسپیکر قومی اسمبلی اور چئیرمین سینیٹ بھی کشمیر ریلی میں شریک ہیں۔
اس کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور دیگر سینٹرز بھی ریلی میں شریک ہیں۔
اسلام آباد میں یوم یکجہتی کشمیر سے متعلق ریلی دفتر خارجہ سے شروع ہو کر ڈی چوک پر اختتام پذیر ہو گی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 فروری کو اسلام آباد میں یکجہتی ریلی میں چئیرمین سینیٹ وفاق کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب نمائندگان کی نمائندگی کے لیے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ یہاں ریلی میں تشریف لائے ہیں، کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سب آئے ہیں، کشمیری 18 ماہ سے لاک ڈاؤن اور آرمی حصار میں مبتلا ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں اتنا حوصلہ نہیں کہ کشمیریوں کو مسجد میں جانے دیں، بھارت کو خطرہ ہے جہاں چند لوگ ہوں گئے ان کی پالیسوں کے خلاف بات کریں گے۔
بھارت کے تصور کی نفی ہو گئی کہ کشمیر میں حالات معمول پر ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کشمیریوں اور عالمی دنیا کے لیے پیغام لے کر اور اظہار یکجہتی کے لیے کوٹلی جا رہے ہیں، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں، ادارے اور مکاتب مسئلہ کشمیر پر ایک سوچ رکھتے ہیں۔
ہماری منزل اور سوچ ایک ہے، منزل کے حصول تک ساتھ کھڑے رہیں گے، بھارت کی کوشش ہے کہ جبر سےکشمیریوں کا حوصلہ پست ہوجائے لیکن بھارتی جبر کے آگے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سے یکجہتی کے لیے پوری قوم سڑکوں پر ہے، کشمیریوں کی قربانیوں اور جرات پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیری قید ہیں، میڈیا اور اسکولوں تک رسائی نہیں، اس کے علاوہ کشمیر میں مذہبی پابندی بھی ہے، بھارت کے پورے ظلم کو آج دنیا دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری قوم حوصلے سے ظلم برداشت کر رہی ہے، بھارت کی کوشش ہے کہ کشمیریوں کو توڑ کر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل میڈیا کو دعوت دیتاہوں کہ آزاد کشمیر آئیں، بھارت بھی انٹرنیشنل میڈیا کو مقبوضہ وادی اور سری نگر جانے کی اجازت دے۔
انہوں نے کہا کہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت ایل او سی پر آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کشمیری حریت رہنماؤں کو بھارت نےجیلوں میں رکھا ہے، کیا بھارت انٹرنیشنل میڈیا کو ان رہنماؤں سے ملاقات کی اجازت دے گا؟