لاپتہ پاکستانی کوہِ پیما علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد سدپارہ نے والد کے زندہ بچ جانے کی امید چھوڑ دی۔
انہوں نے اسکردو میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اب ان کے والد کے زندہ بچنے کے چانسز نہ ہونے کے برابر ہیں۔
ساجد سدپارہ نے مزید کہا کہ اُن کے والد کی میت کی تلاش کے لیے سرچ آپریش کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے اس دوران اپنے والد علی سدپارہ کی گمشدگی سے متعلق بھی اظہار خیال کیا، وہ موسم سرما میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کرنے کی والد کی مہم کا حصہ تھے۔
وہ اپنے والد علی سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں سے بچھڑ گئے تھے اور بعدازاں کیمپ واپس پہنچے۔
ساجد سدپارہ اب کیمپ سے اسکردو پہنچ گئے ہیں، جہاں انہوں نے اس معاملے پر میڈیا سے گفتگو کی تھی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ قومی ہیرو علی سدپارہ اور دیگر دو کوہ پیماؤں کی تلاش آج بھی جاری رہی، آج دوسرے روز میں خود بھی سرچ آپریشن کا حصہ تھا۔
ساجد سدپارہ نے مزید کہا کہ علی سدپارہ اور دیگر دو کوہ پیماؤں کی تلاش کی مہم میں تاحال کامیابی نہیں ملی ہے، تاہم کوششیں جاری ہیں۔