کراچی(ٹی وی رپورٹ)وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ‘سپریم کورٹ نے حکومتی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا تب بھی الیکشن خفیہ رائے شماری کے تحت ہوں گے‘جو لوگ الیکشن میں پیسہ استعمال کرنا چاہتے ہیں ان کو اوپن بیلٹ پر اعتراض ہے، اپوزیشن چاہتی ہے کہ سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت جاری رہے ،سپریم کورٹ پر کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتا۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔
پروگرام میں ن لیگ کے سینئر رہنما عطاء ﷲ تارڑ،سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر ،ماہر قانون شاہ خاور ، کوہ پیما ساجد سدپارہ بھی شریک تھے۔عرفان قادر نے کہا کہ سپریم کورٹ کو الیکشن کے معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں ہے۔
سینیٹ الیکشن آرڈیننس آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، سینیٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ صرف آئینی ترمیم سے ہی ممکن ہے، اگر سپریم کورٹ نے کہا کہ آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے تو وہ خود متنازع ہوجائے گی۔
عطاء ﷲ تارڑ نے کہا کہ ڈیلی میل کے وکلاء نے مان لیا ان کے پاس شواہد نہیں ہیں، 90فیصد امکان ہے ڈیلی میل ہم سے عدالت سے باہرسیٹلمنٹ کیلئے آئے گا‘ سینیٹ میں اوپن بیلٹ کے معاملہ پر سپریم کورٹ میں قانونی لائحہ عمل اختیار کرسکتے ہیں۔
شاہ خاور نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن کا شیڈول جاری ہونے تک فیصلہ نہیں دیا تو آئینی و قانونی ڈیڈلاک پیدا ہوجائے گا، سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس کے حق میں رائے دیدی تو سب کو ماننا ہوگا۔
کے ٹو مہم کے دوران لاپتہ ہونے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپار ہ کے بیٹے کوہ پیما ساجدہ سدپارہ نے کہا کہ محمد علی سدپارہ کو بچانے کیلئے اگلا ریسکیو مشن آج ہوگا، میرے والد کے ساتھ غیرملکی کوہ پیما بھی ہیں، میں بھی والد اور دوسرے کوہ پیماؤں کے ساتھ اوپر جارہا تھا مگر آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے واپس آگیا۔
سینیٹر شبلی فراز نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد کوئی ترمیم نہیں کی جاسکتی، سینیٹ الیکشن شیڈول 18فروری کو جاری ہوگا ہمیں اس سے پہلے کچھ کرنا ہے‘سپریم کورٹ نے حکومتی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا تب بھی الیکشن خفیہ رائے شماری کے تحت ہوں گے، سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرنے کی اجازت دیدی تو الیکشن اوپن بیلٹ سے ہوگا۔
عرفان قادر نے کہا کہ سپریم کورٹ کو الیکشن کے معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں ہے‘حکومتی آرڈیننس سے سینیٹ الیکشن ملتوی ہوجائے گا۔شاہ خاور نے کہا کہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرنے کیلئے صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ کی رائے سے مشروط کرنا عجیب بات ہے،سپریم کورٹ اگر اوپن بیلٹ کیلئے صدارتی ریفرنس کے حق میں رائے دیدیتی ہے سب کو وہ فیصلہ ماننا ہوگا۔
عطاء ﷲ تارڑ نے کہا کہ شہزاد کبر کہتے تھے مجھے عدالت نہ لے گئے تو میں خود پارٹی بنوں گا لیکن ابھی تک پارٹی نہیں بنے،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور اسلا م آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سے کل میٹنگ ہے۔