چند برس قبل منظر عام پر آنے والی اسپیس ایکس کمپنی نے ایک راکٹ سے 143 سیٹلائٹ مدار میں بھیجنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے ۔ ٹرانسپورٹر ون مشن کے تحت فالکن نائن راکٹ بوسٹر نے کیپ کناورل خلائی اڈے سے اڑان بھری ،جس کے اوپر سیٹلائٹ عین اسی طرح لگائے گئے تھے ،جس طرح سپر اسٹور کے خانوں میں اشیا رکھی جاتی ہیں۔راکٹ کے اڑان بھرنےکے ایک منٹ بعد ہی 12 سیکنڈ میں فالکن نائن میکس کیو درجے سے باہر آگیا جو میکانکی دباؤ کا خطرناک دورانیہ ہوتا ہے۔
اس کے بعد دوسرا انجن اسٹارٹ ہوگیا۔دومنٹ 51 سیکنڈ بعد لوڈ (سیٹلائٹ) والا حصہ الگ ہوگیا اور راکٹ زمین پر آگیا جسے دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے جب کہ راکٹ کے پہلے اسٹیج نے بھی پاور لینڈنگ کی۔اسپیکس ایکس نے اسمال سیٹ رائیڈ شیئرپروگرام کے تحت یہ سیٹلائٹ بھیجے ہیں۔ ان کا مقصد ایک ہی جست میں قدرے محدود لیکن کم خرچ سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنا ہے۔ اس سے چھوٹے سیٹلائٹ کے منصوبوں پر کام کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
اس لوڈ میں 133 سیٹلائٹ امریکی حکومت اور نجی کمپنیوں کے تھے جب کہ بعض کیوب سیٹس اور مائیکروسیٹلائٹ بھی شامل تھے۔تاہم دس بڑے سیٹلائٹ کا تعلق اسٹارلنک پروگرام سے ہیں جو قطبینی مدار (پولرآربٹ) میں گردش کریں گے اور اس کی بدولت انٹرنیٹ کی عالمی سہولت فراہم کی جائے گی۔