وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کی سیاست پر ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) میجر جنرل بابر افتخار کے بیان کو آئین و قانون عین مطابق قرار دیدیا۔
ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ واضح کر چکے ہیں کہ پاک فوج اپنا آئینی کردار ادا کر رہی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان آئین و قانون کے عین مطابق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میجر جنرل بابر افتخار درست کہہ رہے ہیں کہ اُن کی ذمے داریوں میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے، ہم نے جو ڈوزئیر دنیا کے سامنے رکھا اس میں ناقابل تردید شواہد ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ شواہد پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے والوں سے متعلق ہیں، اقوام متحدہ مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ نے پاکستان کے موقف کی تائید کی۔
انہوں نے کہا کہ ای یوڈس انفولیب کی رپورٹ نے بھارت کو پوری طرح بےنقاب کردیا،اس وقت بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ افغان امن عمل ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، مشرقی سرحد پر بار بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، ہماری پوسٹس کو، جوانوں کو اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ان حالات میں جو لوگ ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں وہ ملکی مفادات کا تحفظ نہیں کر رہے، مظفرآباد میں جلسوں میں کہنا کہ کشمیر کا سودا کردیا کتنی غیر ذمہ دارانہ گفتگو ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں انتشار پھیلانے کا فائدہ بھارت کو ہوگا، پی ڈی ایم پاکستان کے مفادات کو سامنے رکھے، ہم نے اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں اپوزیشن اتحاد سے کئی ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جان بوجھ کراداروں اور شخصیات کو متنازع بناناچاہتی ہے، اگر اپوزیشن کے پاس شواہد ہیں تو سامنے لائے، قیاس آرائیوں کی بنیاد پراداروں کی تضحیک ملکی مفاد کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔