• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ لطیف ٹاؤن آپریشن: گرفتار دہشتگرد ’را‘ کے لیے کام کر رہے تھے

شاہ لطیف ٹاؤن میں حساس اداروں اور سی ٹی ڈی کے مشترکہ آپریشن میں گرفتار غیر ملکی دہشتگردوں میں سے تین کا تعلق افغان انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنےو الے اداروں سے ہے اور حکام بتاتے ہیں کہ بظاہر ایسا لگتا کہ یہ دہشتگرد افغان فورسز چھوڑ کر بھارتی ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کر رہے تھے۔

کراچی کے مضافاتی علاقے شاہ لطیف ٹاون میں حساس ادارے اور سی ٹی ڈی کے مشترکہ آپریشن کی مزید اہم معلومات جیونیوز نے حاصل کرلی ہیں۔

حکام بتاتے ہیں کہ دہشتگردوں میں افغان حساس ادارے اور سیکیورٹی ادارے کے سابق اہلکار شامل ہیں، ایک دہشتگرد افغان حساس ادارےکا اعلی افسر جبکہ دو سیکیورٹی فورسز کے سابق اہلکار ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ان کو انٹیلی جنس اور آپریشن کا خاص تجربہ ہونے کے باعث دہشتگرد گروہ میں بھرتی کیا گیا تھا۔

حکام نے مزید بتایا کہ یہ تمام دہشتگرد بظاہر افغان فورسز چھوڑ کر بھارتی خفیہ ایجنسی را کےلیے کام کررہے تھے،  سندھ اسمبلی کے علاوہ ایک اور حساس عمارت پر دوبارہ حملےکی منصوبہ بندی کی گئی جبکہ کچھ خاص شخصیات اور تنصیبات کو بھی نشانہ بنائے جانے کا ٹاسک انھیں دیا گیا تھا۔

حکام نے کہا  کہ کوشش کی جارہی ہے کہ تمام گرفتار دہشتگرد عدالت کے روبرو اقبال جرم کریں کیونکہ ان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

 حکام نے مزید بتایا کہ اس گروہ کی دہشتگردی کی کچھ وارداتوں کی اطلاعات ملی ہیں تاہم ان کی تصدیق کی جارہی ہے، ان دہشتگردوں سے مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے لیے خط لکھ دیا گیا۔

 خط ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کی جانب سے لکھا گیا ہے اور استدعا کی گئی ہے کہ جلد جے آئی ٹی قائم کردی جائے۔

تازہ ترین