پشاور(جنگ نیوز)زرعی یونیورسٹی ایمپلائز ایسو سی ایشن پشاور کی جانب سے یونیورسٹی بچاوء تحریک تیسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے. انتظامیہ کی طرف سے مسلسل ٹال مٹول اور ملازمین کی حق تلفی جاری ہے. اور ملازمین کو انکے جائز حقوق دینے سے گریزاں ہے. ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہ عالم خان اور آفیسر ایسوسی ایشن کے صدر احسان نے گورنر اور وزیر اعلی خیبر پختونخواہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی میں جاری بحران کا فوری نوٹس لیں تاکہ یونیورسٹی کو بچایا جا سکے ورنہ طلبہ و طالبات کا تعلیمی سال بری طرح متاثر ہو گا جس کا براہ راست اثر صوبے کے عوام پر پڑے گا. آفیسر ایسوسی ایشن نے یونیورسٹی کا تمام کام روک لیا ہے جس میں جاری امتحان, فنانس, آڈٹ, پی اینڈ ڈی اور رجسٹرار آفس شامل ہے. فیڈریشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہ عالم خان نے گورنر اور وزیر اعلی خیبر پختونخواہ سے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ و ائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پشاور اس وقت تین عہدوں(وی سی زرعی یونیورسٹی پشاور , وی سی اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور اور انچارج زرعی یونیورسٹی سوات) پر براجمان ہونے کی وجہ سے زرعی یونیورسٹی پشاور کے معاملات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں, انکو فورا اضافی عہدوں سے ہٹایا جائے تاکہ اپنی یونیورسٹی کو ٹائم دے سکے اور صوبے کی زراعت اور اعلی تعلیم مزید متاثر نہ ہو.تمام ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدور نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ھمارے جائز مطالبات نہیں مانے گئے تو ھم اپنے حقوق کی آئینی جنگ کے لئے جی ٹی روڈ اور بی ار ٹی کا رخ کرینگے جس کی ساری ذمہ داری صوبائی حکومت پر آئیگی.