• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، بھکاری بچوں کی تعداد میں اضافہ

پشاور( احتشام طورو ٗ وقائع نگار) صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھکاری بچوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے بھکاریوں نے پشاور کا رخ کرلیا ۔ پشاور شہر کی شاہراہوں ‘ بازاروں اور مختلف سٹاپس پر بھکاریوں کی بھرمار ہے جو چھوٹے بچیوں سے بھی بھیک منگواتے ہیں شہر کی اہم شاہراہوں اور پولوں پر بھکاریوں نے بچوں کو بٹھا کر بھیک مانگتے نظر آئیں گے تاہم متعلقہ انتظامیہ اس حوالے سے چشم پوشی اختیار کی ہوئی ہے شہر میں مختلف عوامی جگہوں پر بھکاری نظر آتے ہیں جو مختلف طریقوں سے بھیک مانگتے ہیں جبکہ بھکاری بچوں کی تعداد میں بھی کافی حد تک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے شہر کے بیشتر بازاروں میں پیشہ ور بھکاریوں نے عوام کی جیبوں کا بھی صفایا کردیا ہے جبکہ بھکار ی مافیا کی وجہ سے معاشرے کے مستحق افراد بھی مخیر حضرات کے خیرات اور صدقات سے محروم ہونے لگے ہیں ۔ شہر میں ڈھیرے ڈالنے والے بھکاریوں کی بڑی تعداد اکثر اوقات شہریوں سے پرس اور دیگر قیمتی اشیاء چھین کر فرار بھی ہو جاتے ہیں جبکہ خیرات و صدقات نہ دینے کی صورت میں بد دعائیں دینے لگتے ہیں جس کے باعث شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جا تا ہے ۔اس حوالے سے ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر پشاور یونس آفریدی نے بتایا کہ ضلع بھر میں بھکاریوں کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہےگذشتہ تین ماہ کے دوران پشاور کے مختلف علاقوں سے گرینڈ آپریشن کے دوران سات سو سے زائد بھکاریوں کوحراست میں لے کر کردارالکفالہ سنٹروں میں داخل کر ایاگیا ہے جہاں انہیں معاشرے کا اچھا شہری بنانے کے مختلف قسم کے ہنر سکھائے جا رہے ہیںجہاں مفت قیام کے علاوہ کھانے پینے فروٹ و کپڑے تک مفت دیئے جاتے ہیںساتھ میں نفسیاتی علاج بھی کیا جاتا ہے۔
تازہ ترین