اسلام آباد ( نمائندہ جنگ)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کو حلوہ کھلانے کی بات کی تھی لیکن اب موسم بدل گیاہے اسلئے وہ بات واپس لیتا ہوں،پی ڈی ایم کی قیادت اپنی سوچ بدلے، آنسو گیس کا وسیع ذخیرہ موجود ہے۔
اساتذہ پہ شیلزکی چیکنگ کی، پی ڈی ایم قانون کے دائرے میں لانگ مارچ کیلئے آئے تو کوئی رکاوٹ نہ ہو گی، قانون کی خلاف ورزی کی تو قدم قدم پر رکاوٹ ہوگی، سینیٹ الیکشن اوپن کریں یا خفیہ بکنے والا بک جاتا ہے، فوج کیخلاف بات کرنے والوں کی زبان کھینچ لینی چاہیے۔
زرداری اوربلاول میری بات سمجھتے ہیں، اپوزیشن کو بالآخر پیپلز پارٹی کی بات ہی ماننی پڑے گی، دھرنا دینا مشکل کام ہے، غیر ملکی شہریت والوںکو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑیگا۔
اسلام آباد میں 30 ناکے ختم کر دیئے ہیں، پاکستان جیسا آزاد میڈیا برطانیہ اور امریکا میں بھی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو سواں گارڈن میں گرلز ڈگری کالج اور فیملی پارک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ بلوچستان میں چار لوگ شہید ہوئے ہیں، وہ بلوچستان کیلئے نہیں بلکہ اپنی جان پاکستان کیلئے قربان کرتے ہیں اور جو لوگ فوج کو گالی دیتے ہیں ان کی زبان گدی سے کھینچ لینی چاہئے کیونکہ یہ عظیم سپوت ہیں جنہوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردی ختم کی۔
یہ پاک فوج کی قربانیوں ہی کا نتیجہ ہے کہ آج وزیر داخلہ جیمر والی گاڑی کے بغیر آپ سے خطاب کر رہا ہے، ہر 2 سے 4 روز میں خبر آتی ہے کہ فوجی جوان شہید ہو گئے۔
یہ ملک کو اندر سے تباہ کرنے کی ہندوستان کی سازش ہے کیونکہ بھارت کو پتا ہے کہ وہ ملک کی سرحدوں سے چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتا، انہیں پتا ہے کہ پاکستان کی سرحدوں پر آئے تو 20 کروڑ لوگ پاک فوج کے ساتھ مل کر اپنی جان دینا اعزاز سمجھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی سیاست میں وہی لوگ انتشار پھیلا رہے ہیں جو پاکستان بنانے کے مخالف تھے اور وہی پارٹیاں آج سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں جو پاکستان بنانے کے خلاف تھیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ دکھ مجھے صرف مسلم لیگ ن کا ہے، دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے کوئی مسلم لیگی پاک فوج کے خلاف بات نہیں کر سکتا، وہ مسلم لیگی ہی نہیں جو پاک فوج کے خلاف بولے۔