• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام کی خاطر فیشن انڈسٹری کو خیر باد کہنے والی اور باحجاب سُپر ماڈل کا اعزاز رکھنے والی صومالی نژاد امریکی ماڈل 23 سالہ حلیمہ آدن نے اپنے چاہنے والوں کو ایک بڑی خوشخبری سُنا دی۔

حلیمہ آدن نے اپنے تصدیق شدہ انسٹاگرام پر اپنی نئی تصویر شیئر کی جس میں اُن کے ہمراہ اُن کی والدہ اور بہن بھی موجود ہیں۔


مذکورہ تصویر میں حلیمہ آدن اور اُن کے بہن اور والدہ بےحد خوش نظر آرہی ہیں۔

سابقہ ماڈل نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’ہمارا خاندان بڑا ہونے والا ہے۔‘

اُنہوں نے مداحوں کو خوشخبری سُناتے ہوئے لکھا کہ ’الحمداللّہ میں خالہ بننے کے لیے بہت پُرجوش ہوں۔‘

حلیمہ آدن کی اس پوسٹ پر اُن کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد اُنہیں مبارکباد دے رہی ہے۔

خیال رہے کہ حلیمہ آدن اگرچہ صومالیہ میں پیدا ہوئیں تاہم خانہ جنگی کی وجہ سے انہیں اپنا وطن چھوڑنا پڑا تھا اور وہ چند سال تک پڑوسی ملک کینیا کے پناہ گزین کیمپ میں بھی رہی تھیں۔

بعد ازاں وہ امریکا منتقل ہوگئیں جہاں انہوں نے ریاست مینیوسوٹا کے مقابلہ حسن میں بھی حصہ لیا تھا جس میں وہ حجاب کے ساتھ شریک ہوئی تھیں۔

وہ حجاب کے ساتھ ماڈلنگ کرنے والی دنیا کی چند نامور ماڈلز میں سے ایک ہیں، اپریل 2019 میں معروف فیشن میگزین ووگ کے عربی زبان کے شمارے نے انہیں دیگر دو باحجاب ماڈلز کے ساتھ سر ورق کی زینت بنایا تھا۔

علاوہ ازیں حلیمہ آدن اپریل 2019میں ہی معروف امریکی اسپورٹس میگزین ’اسپورٹس الیوسٹر‘ کے سرورق کی زینت بننے والی پہلی باحجاب ماڈل بنی تھیں۔

حلیمہ آدن نے ہمیشہ اپنے دینی عقائد کے مطابق تنگ یا مختصر لباس پہننے کے بجائے مکمل لباس پہنا اور وہ ہر فیشن شومیں حجاب کے ساتھ دکھائی دیں۔

فیشن اور ماڈلنگ کی نیم عریاں اور شوبز کی چمک دھمک میں چند سال گزارنے کے بعد حلیمہ آدن نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں رنگا رنگ اور مصنوعی دنیا کو خیرباد کہہ کر دین اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کا اعلان کیا۔

حلیمہ آدن نے اپنی ٹوئٹس میں بتایا تھا کہ انہیں جاگنے میں دیر لگی، تاہم اب وہ جاگ چکی ہیں اور انہوں نے ایمان سے بھرپور اصل حلیمہ آدن کو تلاش کرلیا۔

انہوں نے ماضی میں فیشن و ماڈلنگ کرنے پر لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اب دل کے سکون کی خاطر اور زندگی کے اصل مقصد کے لیے دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزاریں گی۔

تازہ ترین