• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی یونین اور چین کے درمیان تجارتی شراکت بڑھ گئی

برسلز ( نیوز ڈیسک) یورپی یونین کے ادارۂ اعداد و شمار ’’یورو اسٹیٹ‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ چین نے گزشتہ برس یورپی یونین کے ساتھ تجارتی شراکت میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا۔ چین اور یورپی یونین کے درمیان درآمدات و برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یورو اسٹیٹ کے مطابق 2020ء کے دوران چین کی جانب سے یورپی اتحادکے ساتھ امریکا کے مقابلے میں زیادہ تجارت کی گئی۔ اس دوران یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانیہ اتحاد کا تیسرا بڑا تجارتی شریک ملک رہا۔ یورو اسٹیٹ نے یہ تازہ اعداد و شمار گزشتہ روز جاری کیے۔چین کو امریکا سے تجارت میں سبقت گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کے دوران کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہونے بعد حاصل ہوئی، تاہم اسی سال کے آخر میں چینی معیشت سنبھلنے کے باعث ملکی کھپت میں ماضی کے مقابلے میں اضافہ دیکھا گیا۔ اس سے یورپی مصنوعات کی فروخت میں مدد ملی۔ خاص طور پر آٹوموبائل اور پُرتعیش مصنوعات کے شعبوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ ادھر یورپ میں طبی سازوسامان اور الیکٹرانکس کی مانگ میں زبردست اضافے کے نتیجے میں چین کو فائدہ حاصل ہوا۔ اس کے علاوہ یورپی یونین اور چین کے مابین طویل مذاکرات کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدے طے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ یورپی کمپنیوں کو چینی منڈیوں تک بہتر رسائی حاصل ہو سکے۔ یورو اسٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 2020ء کے دوران یورپی یونین کا چین کے ساتھ تجارتی حجم 586 ارب یورو تک پہنچ گیا، جب کہ امریکا کے ساتھ 555 ارب یورو کی تجارت کی گئی۔ یورپی ادارے نے بتایا کہ یورپی یونین کی برآمدات 2.2 فیصد اضافے کے ساتھ 202.5 ارب یورو تک پہنچ گئیں، جب کہ اسی دوران چین سے درآمدات 5.6 فیصد اضافے کے ساتھ 383.5 ارب یورو رہیں۔یورپی یونین امریکا کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، جہاں امریکا کی مجموعی برآمدات کا پانچواں حصہ اپنی کھپت دیکھتا ہے۔
تازہ ترین