• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حالیہ برسوں میں تجارتی عمارتوں کی تعمیر میں سبز (گرین) اور پائیدار (سَسٹین ایبل) جیسے الفاظ کا استعمال بتدریج بڑھتا جارہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسی عمارتوں کی تعمیر کا رجحان بتدریج بڑھ رہا ہے، جو زیادہ ماحول دوست ہوں۔ اکثر اوقات، عمارتوں کے لیے سبز یا پائیدار کے الفاظ ایک ہی پیرائے میں استعمال کیے جاتے ہیں، لیکن درحقیقت ان دونوں الفاظ کے مؤثر معنٰی میں واضح فرق ہے۔

گرین اورسسٹین ایبل بلڈنگ میں فرق

پائیداری ایک وسیع تصور ہے، جس سے مراد کسی عمارت میں ماحول کو منفی اثر انداز کیے بغیر طویل مدت میں ایک آرام دہ ، صحت مند اور پیداواری ماحول فراہم کرنے کی پوری صلاحیت کا ہونا ہے۔ پائیدار عمارتیں صرف ماحولیات کے بارے میں نہیں ہیں بلکہ استحکام کے تینوں ستون:سیارے ، افراد اور منافع کو مدنظر رکھتی ہیں۔ ایک عمارت کو تعمیر اور استعمال کرتے وقت کس طرح وہاں رہنے والے لوگوں، سیارے اور اپنے کاروبار کے مستقبل کو ملحوظِ خاطر رکھا جائے؟

ایک عمارت کے مؤثر طور پر پائیدار ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اسے اس کی ’’لائف سائیکل‘‘ کے ہر مرحلے پر اس معیار پر پَرکھا جائے:

منصوبہ بندی: کیا آپ ایسی زمین پر عمارت تعمیر کررہے ہیں، جہاں پہلے کبھی کوئی تعمیرات نہیں کی گئیں؟

ڈیزائن: پائیدار آرکیٹیکچر میں، مثال کے طور پر فطری ہوا کے زیادہ سے زیادہ گزرکے لیے کھڑکیوں کے لیے خاص جگہ کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

تعمیر: عمارت کی تعمیر میں استعمال ہونے والا تعمیراتی موادماحولیات اور اس عمارت کے مکینوں کے لیے محفوظ ثابت ہوگا؟ کیا تعمیراتی عمل کے دوران فطری وسائل کا تحفظ کیا جاتا ہے؟

آپریشن اور مینٹیننس: کیا توانائی اور پانی کے استعمال میں احتیاط برتی جاتی ہے اور ان کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جاتا ہے؟ کیا صفائی ستھرائی کے لیے استعمال ہونے والا مواد مکینوں کی صحت پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں کرے گا؟

ضیاع کو ٹھکانے لگانا: کیا کوڑے کرکٹ کو ماحول دوست انداز میں ٹھکانے لگایا جاتا ہے؟

گرین تعمیرات

دوسری طرف، گرین یا سبز تعمیرات ایک ایسا تصور ہے، جو مکمل طور پر ماحولیات پر مرکوز ہے اور اس سے مراد انفرادی طریقہ کار اور عمل ہے، جس کے تحت ماحولیاتی استحکام کی طرف بڑھنے والے اقدامات کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، ’سبز اقدامات‘ جیسے قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر منتقل ہونا یا کاربن اخراج کو کم کرنا، زیادہ پائیدار بننے کی کوششوں کے زمرنے میں آتا ہے۔ LEED اور WELL سرٹیفیکیشن، دونوں گرین بلڈنگ کے معیارات ہیں، جو عمارتوں کو ماحول دوست بننے کے لیے اقدامات تجویز کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر، 2013ء سے ٹیکساس میں تعمیر ہونے والی تمام عمارتوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ ’’ٹھنڈی چھت‘‘ (کول روف) کی حامل ہوں۔ ٹھنڈی چھت سے مراد ایسی چھت ہے، جو گرمی کو جذب کرنے کے بجائے اسے منعکس کرنے کی صلاحیت کی حامل ہوتی ہے۔ سبز اقدامات، عمارتوں کے اندر درجہ حرارت کو تین ڈگری تک کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس سے گھر کے اندرونی حصے کو سردیوں میں گرم رکھنے اور گرمیوں میں ٹھنڈا رکھنے کی لاگت میں کمی آتی ہے اور عمارت سے کاربن کا اخراج کم ہوتا ہے۔

بلڈنگ مالکان کو کیا کرنا چاہیے؟

اگر آپ اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں گے تو آپ کو ایسی عمارتیں دیکھنے کو ملیں گی جو کچھ دہائی قبل تعمیر کی گئی تھیں، اور یہ وہ زمانہ تھا جب پائیدار اور گرین آرکیٹیکچر اور اس طرح کے دیگر تعمیراتی تصورات پر عمل درآمد نہ ہونا، زیادہ تشویش کا باعث نہیں تھا۔ تاہم، اچھی بات یہ ہے کہ بلڈنگ مالکان اپنی عمارتوں کو گرین اور سسٹین ایبل بنانے کے لیے اقدامات کرسکتے ہیں۔

اکثر عمارتوں کو سبز بنانے اور انھیں پائیداری کی طرف لے جانے کے کئی مواقع دستیاب ہوتے ہیں؛ مثلاً ہوا کی گزرگاہ کو بہتر بناکر کاربن اخراج کی سطح کو کم رکھا جاسکتا ہے۔ مزید برآں، پانی کی طلب پر نظر رکھنا اور روشنی کے نظام کو LEDپر منتقل کرنا بھی معاون و مددگار ہوتا ہے۔ عمارت کے توانائی کے نظام میں سولر اور دیگر قابلِ تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز کو شامل کریں۔ ساتھ ہی عمارت میں ہوا کے معیار کو مسلسل جانچتے رہیں۔

کاروباری طبقے کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد سبز اور پائیدار ڈیزائن اور آپریشنز کی طرف آنے کے لیے ٹیکنالوجی خصوصاً انٹرنیٹ آف تھِنگس کا فائدہ اُٹھا رہی ہے۔ انٹرنیٹ آف تھِنگس سینسرز کا استعمال کرتے ہوئے آپ عمارت کے آپریشنز کے مختلف پہلوؤں کی نگرانی اور پیمائش کرنے کے لیے بہت زیادہ اعداد و شمار حاصل کر سکتے ہیں۔ 

ان معلومات سے آپ کو کام کرنے کے لیے نا صرف گرین پراجیکٹس کا انتخاب کرنے کی ایک بنیاد فراہم ہوتی ہے (وہ پہلو جہاں آپ کی عمارت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے) بلکہ جب آپ تبدیلیوں پر عمل کرنا شروع کرتے ہیںتو آپ کو اپنی کارکردگی کی پیمائش کرنے کا ایک طریقہ بھی ملتا ہے۔

تازہ ترین