• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں روزنامہ جنگ اور ٹی وی چینل جیو کے مرکزی دفتر پر ایک مشتعل گروہ کا پرُتشدد حملہ کسی بھی مہذب معاشرے کے لئے قابلِ قبول نہیں ہو سکتا۔ جنگ اور جیو وہ ادارے ہیں جو ملک میں آزادیٔ اظہار کے آئینی حق کو سب کیلئے یقینی بنانے کی جدوجہد صفِ اول میں رہتے ہوئے کررہے ہیں اور اپنے خلاف ہونے والے مظاہرے پر بھی ان کا موقف ہے کہ پرُامن احتجاج سب کا حق ہے لیکن تشدد کا اختیار کسی کو حاصل نہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ، وفاقی و صوبائی وزرائے اطلاعات، وفاقی وزیر داخلہ، سیاسی جماعتوں کے سربراہوں اور ملک و بیرونِ ملک کی صحافتی تنظیموں سمیت ہر شعبہ زندگی کی نمائندہ شخصیات کی جانب سے اتوار کی سہ پہر کی جانے والی مذموم کارروائی کے خلاف شدید ردِعمل سے واضح ہے کہ ہمارا معاشرہ ایسے رویوں کی حوصلہ شکنی کو لازم تصور کرتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے واقعے کی خود چھان بین کرنے اور وزیر اطلاعات نے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے پُرامن احتجاج کو سب کا حق قرار دیتے ہوئے تشدد کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف شفاف تحقیقات کی ضرورت کا اظہار کیا ہے۔ تاہم طنز و مزاح کے ایک پروگرام کے چند فقروں پر، جن کی فوری وضاحت بھی کردی گئی تھی، ناراضگی کے اظہار کیلئے کئے جانے والے پرتشدد مظاہرے کا یہ پہلو انتہائی لائق توجہ ہے کہ یہ حملہ اچانک نہیں کیا گیا بلکہ کئی دن پہلے اس کا اعلان کیا جا چکا تھا جس کے بعد انتظامیہ کا فرض تھا کہ وہ مظاہرے کو پرُتشدد کارروائی میں بدلنے سے روکنے کا پیشگی بندوبست کرتی لیکن نہ صرف یہ کہ ایسا نہیں کیا گیابلکہ تشدد اور توڑ پھوڑ کے دوران میں بھی پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ امید ہے کہ حکومت سندھ کی تحقیقات میں ان پہلوؤں کو بھی شامل رکھتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی تاکہ آئندہ ایسے قابلِ مذمت واقعات کا اعادہ نہ ہو۔

تازہ ترین