تحریک انصاف سندھ کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ لیاقت علی جتوئی نے اپنی جماعت کے حوالے سے بڑا سیاسی دھماکہ کردیا۔
لیاقت جتوئی نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی نے سیف اللّٰہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ 35 کروڑ روپے میں بیچا ہے۔
سینیٹ انتخابات کی ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر پی ٹی آئی سندھ کی قیادت میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
پی ٹی آئی سندھ کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی پارٹی قیادت کے فیصلوں کے سامنے کھڑے ہوگئے۔
سابق وزیراعلیٰ سندھ نے دادو میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی میں تین، چار لوگوں نےاپنے من پسند افراد کو سینیٹ کی ٹکٹ دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب آپ سیف اللّٰہ ابڑو کو ہی دیکھ لیں، میں اُس کے متعلق بات نہیں کرنا چاہتا، وہ اس قابل ہی نہیں ہے کہ میں اس کا ذکر بھی کروں۔
لیاقت جتوئی نے یہ بھی کہا کہ اب جب کے آپ لوگوں نے سوال کیا ہے تو میں بتادوں کہ سیف اللّٰہ ابڑو کو 35 کروڑ میں سینیٹ ٹکٹ بیچا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سیف اللّٰہ ابڑو 6 ماہ قبل پی ٹی آئی میں آیا ہے، میں پوچھتا ہوں کہ اُسے کس بنیاد پر اور کس میرٹ پر سینیٹ الیکشن کے لیے ٹکٹ دی گئی؟
سابق وزیراعلیٰ سندھ نے 26 فروری کو ہم خیال سیاسی دوستوں، ہمدردوں اور پارٹی کارکنوں کا اجلاس طلب کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں غلط کو غلط اور اگر کچھ صحیح ہے تو اس کی مدد ہونی چاہیے، کچھ مخصوص اور بلخصوص گورنر ہاؤس سے کچھ پوچھنا چاہتا ہوں۔
لیا قت جتوئی نے کہا کہ جب سینیٹ ٹکٹس تقسیم کی جا رہی تھیں، تب پارلیمانی بورڈ کیوں نہیں بنایا گیا؟ اصول کے تحت ٹکٹس کی تقسیم کے لیے پارلیمانی بورڈ بنائے جاتے ہیں۔