• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل شیواہ کے میرعلی پولیس تھانے کی حدود میں پیر کے روز دہشت گردوں نے ایک این جی او کی گاڑی پر فائرنگ کرکے 4 خواتین سماجی کارکنوں کو بے دردی سے قتل کردیا جسے پولیس نے ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے۔چاروں خواتین مبینہ طور پر ایک غیر سرکاری تنظیم میں دستکاری کی تربیت دیتی تھیں تاکہ اُس علاقے کی خواتین گھر بیٹھے اپنا اور اہلِ خانہ کا پیٹ پال سکیں لیکن سفاک دہشت گردوں کو یہ قبول نہیں کہ علاقے کے لوگوں کی وہ مجبوریاں ختم ہو جائیں جن کے باعث بہلا پھسلا کر وہ معصوم لوگوں کو دہشت گردی اور شدت پسندی کی طرف راغب کرتے ہیں۔ ضلعی پولیس افسر کے جاری کردہ بیان کے مطابق فائرنگ کے بعد حملہ آور گاڑی میں سوار 8 افراد کو اغوا کرکےلے گئےجبکہ مقتول خواتین کی شناخت ناہید بی بی، ارشاد بی بی، عائشہ بی بی اور جویریہ بی بی کے نام سے ہوئی۔ہماری افواج ملک بھر سے دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے لئے اب تک آپریشن راہِ نجات، آپریشن راہِ راست، آپریشن ضربِ عضب اور آپریشن ردالفساد سمیت کئی کارروائیاں کر چکی ہے جس کے کافی مثبت نتائج بھی سامنے آئے اور یہ شدت پسند عناصر منظر سے غائب ہو گئے۔جس سے نہ صرف عوام نے پُرامن فضا میں سانس لیا بلکہ معاشی لحاظ سے ملک میں کافی استحکام آیا۔ آج ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن دیکھ کر اندرونی اور بیرونی ملک دشمن عناصر پھر سے اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آئے ہیں۔بےگناہ اور معصوم شہریوں پر ایسے بزدلانہ حملے اُن کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہیں۔ہماری افواج سرحدوں کا تحفظ یقینی بنائے ہوئے ہیں، ضرورت اِس امر کی ہے کہ لوگ ملک کے اندر موجود شدت پسند عناصر کے سہولت کار نہ بنیں تاکہ اندورنی اور بیرونی دونوں محاذوں پر امن دشمن عناصر کو شکست دے سکیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین