• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدر علوی کے ریمارکس، فرانس میں پاکستان کے چارج ڈی افیئرز طلب

اسلام آباد ( ماریانہ بابر)پاکستان اور فرانس کے مابین ایک بار پھر تنائو پیدا ہو گیا جب فرانسیسی وزارت خارجہ نے پاکستان کے چارج ڈی افیئرز کو طلب کیا اور کہا کہ اسلام آباد کو حالیہ منظور شدہ بل کو سمجھنا چاہئے اور دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے اسے تعمیری رویہ اپناناچاہئے، فرانسیسی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا پاکستان کے چارج ڈی افیئرز کو وزارت یورپ اور امور خارجہ میں 20 سے 21 فروری تک ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران صدر عارف علوی کی طرف سے دیئے گئے ریمارکس کے بعد طلب کیا گیا، پاکستان نے ابھی تک پیرس میں اپنا سفیر تعینات نہیں کیا ۔صدر علوی نے گزشتہ ہفتے ایک مذہبی کانفرنس میں فرانس کے اس نئے قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جو گستاخانہ خاکوں کے رد عمل میں ایک فرانسیسی استاد کا سر قلم کرنے کے بعد وضع کیا گیا تھا، انہوں نے کہا تھا جب آپ دیکھتے ہیں کہ اقلیتوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لئے اکثریت کے حق میں قوانین تبدیل کیے جارہے ہیں تو یہ ایک خطرناک نظیر ہے۔ جب آپ پیغمبرؐ کی توہین کرتے ہیں تو آپ تمام مسلمانوں کی توہین کرتے ہیں۔صدر علوی نے کہا میں فرانس کی سیاسی قیادت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ان رویوں کو قانون کی شکل نہ دے ، آپ نے لوگوں کو اکٹھا کرنا ہے ،کسی خاص طریقے سے کسی مذہب پر مہر لگانے اور لوگوں میں عدم ہم آہنگی یا تعصب پیدا کرنے کی ضرورت نہیں ۔تاہم فرانسیسی وزارت خارجہ صدر کے بیان سے زیادہ خوش نہیں ہوئی، اس نے پاکستان کے انچارج ڈی افیئرز کو طلب کرتے ہوئے کہا ہم نے حیرت اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا ، جبکہ اس بل میں ہمارے آئین اور بین الاقوامی وعدوں کے خلاف کسی امتیازی شق کو شامل نہیں کیا گیا ۔یہ مذہب اور ضمیر کی آزادی سے متعلق بنیادی اصولوں کی رہنمائی کرتا ہے ،یہ مختلف مذاہب کے مابین کوئی فرق نہیں کرتا لہٰذا اس کے احکامات بھی تمام عقائد پر لاگو ہوں گے۔ بڑے مذاہب ، سول سوسائٹی ، تنظیموںاور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے اس بل پر وسیع مشاورت کی،پاکستان کی دفتر خارجہ کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، متعدد کوششوں کے باوجود ترجمان نے اس کا جواب نہیں دیا۔توقع ہے کہ پاکستان کا دفتر خارجہ پیرس کو پیغام بھیجنے کیلئے اسلام آباد میں فرانسیسی سفیر کو بھی طلب کرے گا۔فرانسیسی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی قانون سازی میں مذہبی تنظیموں اور عبادت گاہوں کو بند کرنے کے لئے ریاست کے اختیارات میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے اگر وہ کسی شخص یا فرد کیلئےنفرت یا تشدد کو ہوا دینے کیلئے"تھیوریز یا آئیڈیاز" کو نشر کرتے پائے گئے،اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کیا ہے، فرانسیسی سفیر کی برطرفی اور فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے سمیت دیگر معاملات پر مشتمل مطالبات کو20 اپریل سے قبل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

تازہ ترین