• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

56 کلو ہیروئن کی بیرون ملک سمگلنگ، دو ملزموں کو عمرقید، 20 لاکھ جرمانہ

راولپنڈی (نمائندہ جنگ)انسداد منشیات کی خصوصی عدالت راولپنڈی کے جج سہیل ناصر نے 56کلو ہیروئن برطانیہ بھجوانے کے الزام میں ملوث دو ملزمان کو عمر قید اور بیس لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم د ے دیا۔ سات دسمبر 2019کو اے این ایف کو اطلاع ملی تھی کہ گنے کا رس نکالنے والی مشینوں میں بڑی مہارت سے چھپائی گئی منشیات کو برطانیہ بھجوایا جا رہا ہے، اطلاع ملنے پر راجہ آصف نے ٹیم کے ہمراہ شام سوا چھ بجے اسلام آباد جیری شیڈ پر پہنچ کر سامان کی چیکنگ شروع کی تو اسی اثنا میں راحت مجید اور محمد فیصل بھی وہاں پہنچ گئے اور سامان کلیئر کروانا شروع کر دیا جس پر راجہ آصف نے انہیں حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی تو انہوں نے سچ اگلتے ہوئے بتایا کہ اس بڑے پارسل کے اندر 84کارٹن ہیں کارٹن نمبر 35اور 43میں گنے کا رس نکالنے والی دو مشینیں ہیں اور ان کے رولز کاٹ کر ہیروئن چھپائی گئی ہے۔ بعدازاں دوران تفتیش یہ بھی معلوم ہوا کہ گنے کی ان دونوں مشینوں کو پشاور سے بک کروایا گیا تھا۔ دوران تفتیش یہ بھی معلوم ہوا کہ مختلف کمپنیوں کی طرف سے انگلینڈ کیلئے بک کروائے جانے والے سامان کو یکجا کر کے ایک پارسل میں رکھ دیا گیا تھا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد اے این ایف نے راحت مجید، محمد فیصل، علی رضا، شاہد اقبال، عمر ضرار جوہری، علی حسن، محمد سلیم، محمد سلیمان، سید تشہیر حسین بخاری، محمد شہباز، محمد فیاض، محمد رشید اور محمد نعیم کو حراست میں لے لیا جبکہ شیخ محمد زبیر، ایشیا کارگو کا مالک عطاء اللہ اور اختر نواز مفرور ہونے پر اشتہاری ہوگئے تھے۔گزشتہ روز عدالت نے راحت مجید اور محمد فیصل کو عمر قید اور دس دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے ناقص تفتیش اور ٹھوس شواہد نہ ہونے پر باقی ملزمان کو رہا اور اشتہاریوں کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ رہائی پانے والے ملزمان محمد رشید اور محمد فیاض کی طرف سے سردار مقبول ایڈووکیٹ سپریم کورٹ جبکہ دیگر ملزمان کی طرف سے ذوالفقار عباس نقوی، شان زیب خان، رضوان عباسی، نوید افضل بسرا، محمد اسد خان راجہ، محمد رمضان اعوان، عمر فاروق اور راجہ قیصر عباس نے پیروی کی۔ استغاثہ کی طرف سے اے این ایف کے پراسیکیوٹرز زاہد محمود اور بابرہ اکرم جدون پیش ہوئے۔
تازہ ترین