جیو کے مقبول ترین ڈرامہ سیریل ’کیس نمبر 9‘ میں ہندو خاتون کا کردار ادا کرنے پر پاکستانی معروف اداکارہ و میزبان نوین وقار نے اپنے خیالات کا اظہار کردیا۔
ڈرامہ سیریل ہمسفر میں سارہ کے کردار سے مقبولیت حاصل کرنے والی نوین وقار ان دنوں ڈرامہ سیریل ’کیس نمبر 9‘ میں منیشا کا کردار بنھا رہی ہیں، جو تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے اور شاندار پرفارمنس پر انہیں ناظرین کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے۔
حال ہی میں اداکارہ نے ایک میگزین کے پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے کیس نمبر 9 میں منیشا کا کردار نبھانے کے حوالے سے گفتگو کی۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے نوین وقار نے کہا کہ منیشا اور روہیت یہ دونوں کردار اس لیے کہانی میں شامل کیے گئے کیونکہ ہمارے ہندو دوست بھی ہیں جن کی نمائندگی کبھی نہیں کی گئی۔ ان کی شمولیت بہت اہم ہے اور یہ دکھانا ضروری ہے کہ وہ بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈرامے میں جس توہینِ مذہب کے مسئلے کو دکھایا گیا ہے، وہ ہمارے معاشرے میں پیش آتا ہے۔ یہاں مختلف برادریاں آباد ہیں اور ہمیں انہیں نمایاں کرنا چاہیے۔ ابتدا میں مجھے اس کردار کو قبول کرنے پر اعتراضات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
اپنے کردار منیشا کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی روایتی جوڑا نہیں ہے، جو ہر وقت سندور اور ساڑھی پہنے دکھایا جائے، کیونکہ جن لوگوں کو میں جانتی ہوں وہ یہ سب صرف تہواروں یا گھر میں کرتے ہیں۔ میں نے وہی اپنایا جو میں نے پاکستان میں دیکھا، جو کچھ بھی میں نے کیا، پوری ذمہ داری کے ساتھ کیا۔ مجھے بہت محتاط رہنا پڑا کیونکہ میں کسی کی دل آزاری نہیں کرنا چاہتی تھی۔ خوش قسمتی سے ہندو برادری کی جانب سے مجھے بہت مثبت ردِعمل مل رہا ہے۔
منیشا کے کردار پر مزید بات کرتے ہوئے نوین وقار نے کہا کہ منیشا ایک مضبوط کردار ہے۔ وہ ایسے شخص کے ساتھ نہیں رہ سکتی جو جرم کا گواہ بنے اور خاموش رہے۔ وہ ناانصافی برداشت نہیں کر سکتی، صاف گو ہے اور عملی قدم اٹھاتی ہے۔ وہ اپنے شوہر کی خامیوں کو نظرانداز نہیں کر سکتی اور نہ ہی ایسے واقعات پر خاموش رہ سکتی ہے جو کئی زندگیاں متاثر کریں۔ مجھے یہ بات بہت پسند ہے کہ اس ڈرامے کی تمام خواتین مضبوط دکھائی گئی ہیں، تمام خواتین کردار بااثر اور طاقتور ہیں۔