• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے جھوٹ بولا ہے، جسٹس مقبول باقر

اسلام آباد (نمائندہ جنگ،این این آئی) سپریم کورٹ نے محکمہ جنگلات کی اراضی کے واجبات کی ادائیگی سے متعلق اپنے ایک سابق حکم پر عدم عملدرآمد پر دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست کی مزید سما عت چیف سیکرٹری پنجاب کی استدعا پر سوموار28فروری تک ملتوی کر دی ہے۔

جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں جسٹس قاضی محمد امین احمد اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو عدالت کے نوٹس پر چیف سیکرٹری پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس قاضی امین نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ادائیگی کے حوالے سے جو رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ہے وہ جھوٹ پر مبنی ہے، آپکے ماتحت افسران نے عدالت کے سامنے جھوٹ بولنے کی ہمت کیسے کی ہے؟ 

انہوں نے کہاکہ عدالت نے واجبات کی ادائیگی کا حکم دیا تھا،پنجاب حکومت کی جانب سے پہلے کہا گیا کہ نقدی کی صورت میں ادائیگی کر دی گئی ہے،پھر کہا گیا کہ متاثرین کو متبادل اراضی دیدی گئی ہے،جسٹس مقبول باقر نے کہاکہ پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے جھوٹ بولا ہے۔ 

انہوں نے استفسار کیا کہ سرکاری اراضی کسی پارٹی کو تبادلے میں کیسے دی جا سکتی ہے؟ درحقیقت کچھ بھی ادا نہیں کیا گیا ہے ،انہوں نے استفسار کیا کہ سیکرٹری بحالیات کدھر ہیں ؟جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ وہ عدالت میں موجود نہیں ہیں۔

چیف سیکرٹری نے کہاکہ انہیں ریکارڈکا جائزہ لیکر عدالت میں جمع کرائی گئی اس رپورٹ پر رائے دینے کیلئے آئندہ پیر تک کی مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے انکی استدعا منظور کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین