• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

4 خواتین کی ہلاکت، زاہد اکرم درانی نے معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا دیا

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے رکنِ قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے شمالی وزیرستان میں 4 خواتین کی ہلاکت کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا دیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں زاہد اکرم درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے حلقے کی 4 خواتین کو میران شاہ میں شہید کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میرے حلقے کے لوگ گلہ کر رہے ہیں کہ کیا ہم پاکستانی نہیں، بد قسمتی سے وہ لوگ بنوں سے تھے، کہیں اور کے ہوتے تو مسئلہ ہائی لائٹ ہوتا۔

زاہد اکرم درانی نے کہا کہ پورا بنوں خون کے آنسو رو رہا ہے، غریب خواتین تھیں، جو ظلم بنوں کے عوام پر ہوا ہے وہ قابلِ افسوس ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کو اس معاملے پر نوٹس لینا چاہیئے، جاں بحق خواتین کے لواحقین کو شہداء پیکیج دینا چاہیئے، وزیرِ اعلیٰ کے پی کے کو بھی معاملے کی انکوائری کرنی چاہیئے۔

جے یو آئی رہنما نے کہا کہ اس ملک میں کچھ دنوں کی تحقیقات ہوتی ہے پھر معاملہ دب جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آئے روز ہم لاشیں اٹھاتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ وہی ضلع بنوں ہے جہاں سے وزیرِ اعظم عمران خان نے خود الیکشن لڑا تھا، وفاقی اور صوبائی سطح پر کسی نے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی نہیں کیا۔

نون لیگ اور پیپلز پا رٹی کی جانب سے بھی قبائلی علاقوں کی صورتِ حال کو ایوان میں زیرِ بحث لانے کا مطالبہ کیا گیا، مرتضیٰ جاوید عباسی اور میر منور کی طرف سے بھی خواتین کے قتل کی مذمت کی گئی۔

نون لیگ کے رکنِ اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ ہم ان واقعات کی مذمت کرتے ہیں، وزیرستان میں کچھ ایسی جگہ ہے جہاں ہم جا نہیں سکتے، قبائلی علاقے کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں۔

پشتون تحفظ موومنٹ کے رکنِ قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ بنوں سمیت دیگر علاقوں میں 1 مرتبہ پھر دہشت گرد منظم ہو رہے ہیں۔


انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا نہ ہو کہ پھر پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں آ جائے، اس معاملے کو ایوان میں زیرِ بحث لایا جائے۔

وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اس حوالے سے کہا کہ 4 خواتین کی شہادت پر ایوان نے جو احتجاج کیا وہ قابلِ ستائش ہے، خوشی ہے کہ پوری اسمبلی نے اس واقعے کی مذمت کی۔

واضح رہے کہ 4 روز قبل شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ایک گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں 4 خواتین جاں بحق ہو گئی تھیں۔

دہشت گردوں کے اس حملے میں غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کی 4 خواتین سماجی کارکن جاں بحق ہوئیں جبکہ ڈرائیور زخمی ہو گیا، واقعے میں ایک خاتون خوش قسمتی سے بچ گئی۔

تازہ ترین