• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کھلے آسمان تلے سونے والوں کی تعداد میں37فیصد کمی

لندن(پی اے ) اعدادوشمار سے انکشاف ہواہے کہ موسم خزاں کے دوران کسی بھی ایک رات کوکھلے آسمان تلےسونے والے لوگوں کی شرح میں 37 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی ۔ ہائوسنگ ،کمینٹیز اور لوکل گورنمنٹ کی وزارت کےاعدادوشمار کے مطابق انگلینڈمیں اکتوبر اورنومبر کے دوران کسی ایک رات کے دوران کھلے آسمان تلے سونے والوں کی تعداد کم وبیش2,688 تھی،کھلے آسمان تلے سونے والوں کی تعداد میں یہ مسلسل تیسرے سال کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگرچہ یہ تعداد 2019 کے مقابلے میں 37 فیصد کم تھی لیکن اب بھی یہ تعداد 2010کے مقابلے میں 52فیصد زیادہ ہے۔لوکل اتھارٹیز کاکہناہے کہ یہ کمی حکومت کی جانب سے ہر ایک کو سرچھپانے کی جگہ دینے کی اسکیم کے سبب ہوئی ہے اس اسکیم کے تحت کونسلوں کوکورونا شروع ہوتے ہی تیزی کے ساتھ کھلے آسمان تلے سونے والے ہزاروں افراد کو جگہ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جبکہ اس کا دوسرا سبب 2018 میں کھلے آسمان تلے سونے والوں کیلئے شروع کی گئی کوششیں تھیں،وزارت کاکہناہے کہ اس میں دیگر بہت سے عوامل بھی کارفرما ہیں جن میں موسم ،لوکل اتھارٹیز کی حدود سے لوگوں کے باہر جانے ،اچانک گنتی کئے جانے کا وقت اور تاریخ اور رات کو سونے کی جگہ کی دستیابی شامل ہے۔ یہ اعدادوشمار اکتوبر اور نومبر میں جمع کئے گئے جبکہ نومبر کے پورے مہینے کے دوران لاک ڈائون کی پابندیاں نافذ تھیں اور اکتوبر میں tier کی بنیاد پر پابندیاں عاید تھیں۔ ایک رات کے دوران میں کھلے آسمان تلے سونے والے44 فیصد کاتعلق لندن اور سائوتھ ایسٹ سے تھا۔ان دونوں علاقوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کھلے آسمان تلے سونے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی ،نارتھ ایسٹ میں ایسے لوگوں کی تعداد سب سے کم تھی اور یہ واحد علاقہ تھا جہاں گزشتہ سال کے مقابلے میں ایسے لوگوں کی تعداد میں معمولی اضافہ ہوا۔اسی طرح سابقہ برسوں کے دوران کھلے آسمان تلے سونے والوں کی اکثریت 26 سال تک عمر کے مردوں کی تھی ،اس تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ ٹاور ہیلمٹس، اور ایسٹ لندن میں ہوا جہاں کم وبیش 40 افراد کھلے آسمان سورہے تھے جبکہ گزشتہ سال ان کی تعداد 17 تھی،لوکل اتھارٹی کاکہناہے کہ اس کا سبب کورونا کی وجہ سے روزگار، رشتہ داریوں،تعلقات اور ہائوسنگ پر پڑنے والے اثرات ہیں ،نوجوان اور سرکاری فنڈ تک رسائی حاصل نہ کرسکنے والے زیادہ تر لوگ اس سے متاثر ہوئے۔جن علاقوں میں کھلے آسمان تلے سونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ان میں زیادہ تر کورونا کی وجہ سے ملازمت سے محروم ہونے کے سبب کرایہ ادا نہ کرسکنے والے لوگ، غیر قانونی طورپر مکانوں سے بیدخل کئے جانے والے لوگ اوررشتہ داریاں ٹوٹ جانے کے سبب نکلالےجانے والے لوگ شامل تھے۔
تازہ ترین