کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ این اے 75پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ قبول کرتے ہیں لیکن متفق نہیں ہیں، ن لیگ وزیرآباد میں جیت گئی تو نتیجہ مان لیا ڈسکہ میں ہار گئی تو نہیں مان رہی، پنجاب سے سینیٹ میں ہر جماعت کو نمائندگی کے مطابق نشستیں ملنا غلط نہیں ہے، بلوچستان میں ہمارا امیدوار مقامی صورتحال دیکھ کر دستبردار ہوا ہوگا۔ وہ جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما محمد زبیر بھی شریک تھے۔محمد زبیر نے کہا کہ سینیٹ کا سب سے بڑا معرکہ اسلام آباد میں یوسف رضاگیلانی بمقابلہ حفیظ شیخ ہوگا،حفیظ شیخ کی پاکستان سے کوئی کمٹمنٹ اور محبت نہیں ہے، اس وقت پاکستان آتے ہیں جب انہیں وزارت ملتی ہے، یوسف رضا گیلانی قدآور سیاستدان ہیں، وہ وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی رہ چکے ہیں، یوسف رضا گیلانی پاکستان میں رہتے اور محبت کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے زیادہ تر ارکان کو اگلے الیکشن میں ن لیگ کا ٹکٹ چاہئے ہوگا۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے 20پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا چیلنج قبول کیا تو اپوزیشن نے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کردیا، ن لیگ کے حق میں فیصلہ آئے تو سراہتے ہیں خلاف فیصلے کو مانتے ہی نہیں ہیں، ن لیگ نے پی ڈی ایم تحریک میں پوزیشن مسلسل تبدیل کر کے اپنا ہی مذاق بنالیا ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ قبول کرتے ہیں لیکن اس سے متفق نہیں ہیں، قانونی راستہ اپناتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر اپیل کریں گے، ہائیکورٹ سے آپ کیخلاف فیصلہ آجائے تو وہاں بھی اپیل میں سپریم کورٹ جاتے ہیں، اپوزیشن کو خوش کرنے کیلئے ان کی ہر بات نہیں مان سکتے۔