• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پابندی کی دھجیاں اڑادیں گئیں،راولپنڈی میں بھرپوربسنت، بچہ جاں بحق، ڈیڑھ سو زخمی

اسلام آباد (ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار) راولپنڈی پولیس کے بسنت روکنے کے تمام تر دعوے دھرے رہ گئے۔پابندی کے باوجود شہر بھر میں دن بھر پتنگیں اڑتی رہیں اور ہوائی فائرنگ ہوتی رہی۔ شہر کے ہسپتالوں میں ڈیرھ سو سے زائد زخمی لائے گئے ۔ایک بچہ جاں بحق بھی ہوا۔رات گئے تک صرف ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں95زخمی لائے جاچکے تھے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ 450کے قریب افراد گرفتار کر کے ہزاروں پتنگیں، ڈوریں،اسلحہ ، ساؤنڈ سسٹم اورسامان آتش بازی برآمد کر لیا گیا ۔سی پی اوکی ہدایت پر ڈرونزودیگر کیمروں کی مدد سے پتنگ بازوں کی ویڈیو مانیٹرنگ کی جاتی رہی ۔ متعدد افراد چھتیں پھیلانگتے ہوئے ،گاڑیوں کے نیچے آ نے ، کرنٹ لگنے ، ڈور پھرنے اور ہوائی فائرنگ کا نشانہ بننے سے زخمی ہوئے تھے۔ریسکیو 1122 کو سہ پہر ساڑھے چار بجے اطلاع ملی تھی کے ڈھوک کالا خان میں بیکری کے قریب پتنگ پکڑتے ہوئے دو لڑکوں کو کرنٹ لگا جن میںسے ایک کو بے نظیر بھٹو ہسپتال اور دوسرے کو ہولی فیملی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ بارہ سالہ عثمان ولد ظفر سکنہ شمس آباد جس کا چہرہ اور سینہ بری طرح زخمی تھا زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئےجاں بحق ہو گیا جبکہ بارہ سالہ محسن ولد مسرت حسین سکنہ شمس آباد کے دونوں ہاتھ ،ٹانگیں اور کندھے کرنٹ لگنے سے بری طرح جھلس گئے جس کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ ریسکیو 1122کی رپورٹکے مطابق آئی جے پی روڈ سڑک کنارے کھڑے ایک نامعلوم شخص کو نامعلوم سمت سے آنے والی گولی نے زخمی کر دیا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔افندی کالونی صادق آباد میں بھی بارہ سالہ لڑکا پتنگ پکڑتے ہوئے کرنٹ لگنے سے شدید زخمی ہو گیا۔پشاور روڈ پر بیکری کے قریب صغیر گل نامی 12 سالہ لڑکا پتنگ پکڑتے ہوئے موٹر سائیکل سے ٹکرا کر شدید زخمی ہو گیا ،ڈھوک رتہ میں پتنگ بازوںکو پکڑتے ہوئے راولپنڈی پولیس کا 24سالہ کانسٹیبل سید مجتبیٰ سیڑھیوںسے گر کر شدید زخمی ہو گیا۔
تازہ ترین