اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے سپریم کورٹ کے سینیٹ الیکشن آئین کے تحت کروانے کی رائے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
اٹارنی جنرل نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب الیکشن کمیشن 3 مارچ کو انتخابات میں عدالتی رائے پر عمل کرے، عدالت کی بیلٹ کی سیکریسی دائمی نہ ہونے کی رائے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے عدالت نے واضح طور پر ٹیکنالوجی کے استعمال کا کہا ہے، ابھی بیلٹ پیپر چھپے نہیں، الیکشن کمیشن بیلٹ پیپر کو شناخت بنا سکتا ہے۔
اٹارنی جنرل کے مطابق سینیٹ الیکشن ترمیمی آرڈیننس عدالتی رائے کے بعد 2021 اب ختم ہوچکا، سینیٹ الیکشن ترمیمی ایکٹ 2021 عدالتی رائے سے مشروط تھا۔