• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران جیسا بہادر لیڈر ہی اعتماد لینے کا فیصلہ کرسکتا تھا، شبلی فراز

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان جیسا بہادر لیڈر ہی اس وقت اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کرسکتا تھا،ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان میں اخلاقی جرأت ہے تو مستعفی ہو کر ملک کو نیا الیکشن دیں،سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ وزیراعظم کا قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینا صائب فیصلہ ہے، سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ اب صادق سنجرانی کیلئے چیئرمین سینیٹ رہنا بہت مشکل ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جیسا بہادر لیڈر ہی اس وقت اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کرسکتا تھا، قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے دو ارکان کے ووٹوں میں فرق ہمارے موقف کی تائید ہے، ضمیروں کی خریدار سیاسی جماعتیں پی ڈی ایم کی صورت اکٹھی کھڑی ہیں، ان جماعتوں نے پیسوں کا استعمال کر کے جمہوریت کو کھوکھلا کیااور ضمیر خریدے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی رہنماؤں کی آڈیو اور ویڈیو سامنے آنے کے بعد آج سارا دن میڈیا پر ان پر پھٹکار پڑنی چاہئے تھی، اپوزیشن نے حد درجہ بے شرمی، ڈھٹائی ،بے حیائی سے الیکشن لڑے اور بلاول بھٹو و مریم نواز اس پر شادیانے بجارہے ہیں، یوسف رضا گیلانی کا بیٹا ارکان اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتاتا پکڑا گیا، قومی اسمبلی میں وہی ہوا اور سات ووٹ ضائع ہوئے ، یہ ووٹ ضائع نہ ہوتے تو حفیظ شیخ جیت جاتے، یوسف رضا گیلانی نے الیکشن جیتا نہیں چرایا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان ضمیروں کے سودے کرنے والوں کو پارٹی سے نکالتا ہے، ملک میں اخلاقیات کو ٹھیک کرنا ہے تو یہ ہار جیت غیرمتعلق ہے، اخلاقیات کو اتنا برباد کردیا گیا ہے کہ کرپشن کرپشن اور چوری چوری نہیں لگتی، تحریک انصاف کی چاروں صوبوں میں جتنی سیٹیں بنتی تھیں اتنی سیٹیں لیں، بلوچستان میں عبدالقادر کی فتح سے پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں ہے، عمران خان اخلاقی جرأت رکھتا ہے باقی جماعتوں کے لیڈر تو گیدڑ ہیں۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپنے بیٹے کی غیراخلاقی حرکت پر یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ الیکشن سے دستبردار ہوجانا چاہئے تھا، علی حیدر گیلانی سے پی ٹی آئی ایم این ایز کی ملاقات اسٹنگ آپریشن تھا، عمران خان یہی کہتا ہے جب تک سینیٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ نہیں ہوتا ہارس ٹریڈنگ ہوتی رہے گی، عمران خان کے پاس ہزارآپشن تھے لیکن اعتماد کا ووٹ لینے کا جرأت مندانہ فیصلہ کیا، ہمارا مقابلہ ایسے لوگوں سے ہے جو اخلاقیات پر یقین نہیں رکھتے۔ شبلی فرا ز نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی میں اخلاقی جرأت ہوتی تو سینیٹ الیکشن سے دستبردار ہوجاتے، ڈسکہ میں ن لیگ 20پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ مانگ رہی تھی الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کروانے کا فیصلہ کردیا۔ ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حفیظ شیخ بمقابلہ یوسف رضا گیلانی دراصل حکومت بمقابلہ اپوزیشن تھا، اپوزیشن آج کامیاب اور حکومت ناکام ہوئی ہے، عمران خان میں شرم یا اخلاقی جرأت ہے تو مستعفی ہو کر ملک کو نیا الیکشن دیں، ووٹوں کی چوری کی بات کرنے والوں نے پورے ملک کا الیکشن چرایا ہے، قومی اسمبلی میں حکومت کی ناکامی پر وزیراعظم کو مستعفی ہونا چاہئے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پچھلے تین دن لوگوں سے ملتے رہے لوگوں نے ان پر لعن طعن کی، عمران خان نے لوگوں کو پچاس پچاس کروڑ روپے فنڈ دیئے،اب یہ دوبارہ خزانے کا منہ کھولیں گے اور لوگوں کے پیچھے پولیس لگائیں گے، یہ پیسے نہ چلاتے تو سینیٹ میں کم از کم 100ووٹوں سے ہارتے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے ارکان پر عدم اعتماد کرتے ہوئے نشان زدہ ووٹ دینے کا کہا، علی حیدر گیلانی ان ارکان اسمبلی کے سوال کے جواب میں ایک بات بتارہا ہے، پی ٹی آئی مان گئی کہ علی حیدر گیلانی کی ویڈیو مینج شدہ ہے، اس ویڈیو میں پیسے لینے کی کوئی بات نہیں کی گئی ہے، ان کی اپنی ویڈیو ز پکڑی جائیں تو انہیں کوئی شرم نہیں آتی، ڈسکہ میں 20پریزائیڈنگ افسران کا غائب ہونا ان پر گراں نہیں گزرتا، تحریک انصاف ووٹ چوری کر کے ملک پر مسلط ہوئی اب ہمیں اخلاقی لیکچر دے رہی ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تکبر کیا آج اللہ تعالیٰ نے انہیں سرنگوں کردیا، ناصر شاہ سے متعلق جو آڈیو آئی انہوں نے اسے غلط قرار دیا ہے، عمران خان نے سینیٹ الیکشن کیلئے اپنے لوگوں کو پچاس پچاس کروڑ روپے دیئے اور سپریم کورٹ میں جھوٹا بیان حلفی داخل کیا، وزیراعظم کے اعتماد کا ووٹ لینے کو ناکام بنانے کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ وزیراعظم کا قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینا صائب فیصلہ ہے، اعتماد کا ووٹ سیکرٹ بیلٹ سے نہیں ہوگا اس لئے عمران خان آسانی سے کامیاب ہوجائیں گے، وزیراعظم اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو حکومت کی اکثریت ختم ہونے کا تاثر پیدا ہوسکتا تھا، حفیظ شیخ کی ناکامی کے بعد پی ٹی آئی حکومت کیلئے اگلے ڈھائی سال کا سفر بڑا مشکل رہے گا۔

تازہ ترین