• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت سے کپاس اور یارن درآمد کرنے کی سمری کی مخالفت

ملک میں کپاس کی پیداوار میں تاریخی کمی کے بعد وزارتِ تجارت کی جانب سے بھارت سے کپاس اور یارن درآمد کرنے کی تیار کردہ سمری کی وزرات نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے مخالفت کردی۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے بھارت سے کپاس کی درآمد کو کسانوں کے مفادات کے خلاف قرار دیدیا۔

ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے بھارت سے کپاس کی درآمد کسانوں کے مفادات کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں سبسڈی کے باعث کپاس کی پیداواری لاگت کم ہے اور کپاس کی درآمد ملک میں کپاس کی پیداوار کو مزید متاثر کرسکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے بھارت سے کپاس کی درآمد دس لاکھ گانٹھوں تک محدود کرنے کی تجویز دی ہے۔

وزارت تجارت کی جانب سے بھارت سے کپاس اور یارن درآمد کرنے کی تجویز کی اقتصادی رابطہ کمیٹی سے منظوری لی جائے گی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق گذشتہ دس سال سے پاکستان میں کپاس کی سالانہ کھپت ایک کروڑ 20 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ گانٹھیں ہیں جبکہ اس سال پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں تاریخی کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

پاکستان نے بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو اگست 2019 میں معطل کر دی تھی۔

تازہ ترین