اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات کے دوران عبد القادر پٹیل کے سوال کے تحر یری جواب میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ صو بائی حکومتوں میں پھانسی اور عمر قید کیلئے منتظر مجرمان کی کل تعداد 9732ہے، ان قیدیوں کی اپیلیں گزشتہ تین سالوں یا زائد عرصہ سے عدالت عظمیٰ ، فوجی عدالت ، عدالت عالیہ اور وفاقی شرعی عدالت اور صدر پا کستان کے سامنے زیر التواء ہیں ۔ ان قیدیوں میں پنجاب میں7617سندھ 1322بلوچستان 73اور کے پی کے میں 360ہیں، ایسے قیدی جن کی مالی حیثیت اچھی نہیں ان کا جرمانہ ادا کرکے رہائی کا جائزہ لینے کیلئے متعلقہ ڈویژن کے کمشنر کی سر براہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،خیبر پختونخوا میں 2018.19میں 6951755روپے ادا کرکے 20 قیدیوں کو جیل سے رہا کرایا گیا۔ بلوچستان حکومت نے پانچ قیدیوں کی رہائی کیلئے 8296595 روپے ادا کئے ۔مسرت رفیق مہیسر کے سوال پر شیخ رشید نے بتایا کہ جی تھری ، جی فور اور دیگر براڈ بینڈ ٹیکنا لوجیز کے آ نے سے انٹر نیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں ا ضافہ ہوا ، پاکستان بھی سائبر حملوں کی لپیٹ میں ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ، پی ٹی اے ، این ٹی آئی ایس بی اور دیگر ادارے اس حوالے سے ضروری اقدمات کر رہے ہیں ۔