• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو خط لکھ دیا، عمران خان نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی خط تحریر کیا۔ خط میں ووٹ سے متعلق رولز کے بارے میں ارکان کو بتایا گیا ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ 12 بج کر 15 منٹ کے بعد اسمبلی ہال اور چیمبر کے دروازے بند  ہوجائیں گے، جس کے بعد کسی رکن کو اسمبلی ہال میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی ہدایت کےمطابق تمام ارکان کو اعتماد کے ووٹ کے لئےحاضری یقینی بنانا ہوگی۔

عمران خان نے اپنے خط میں کہا کہ عدم حاضری کی صورت میں رکن کےخلاف نااہلی کی کارروائی شروع کی جائےگی، پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی پر یہ اعلامیہ الیکشن کمیشن میں پیش کیاجاسکتا ہے۔

متن میں مزید کہا گیا ہے کہ غیرحاضر رکن کے خلاف آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت ایکشن لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کل قومی اسمبلی میں ارکان اسمبلی سے اپنے اعتماد کا ووٹ لیں گے ، جس کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا۔

کل ہمارا کوئی رکن اجلاس میں نہیں جائے گا، پی ڈی ایم سربراہ کا اعلان

دوسری طرف اپوزیشن اتحاد ( پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اعلان کیا ہے کہ کل کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حزب اختلاف کا کوئی رکن شریک نہیں ہوگا۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی عدم شرکت کے بعد اُس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا ہے عمران خان اکثریت کا اعتماد کھوچکے ہیں، ان کے ہاتھ سے سب کچھ نکل چکا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے خطاب میں ان کی شکست جھلک رہی ہے، ان کے بقول سینیٹ الیکشن میں بولی لگی، وہ اپنے ارکان کو بکاؤ مال کہہ رہے ہیں، کل وہ اُسی بکاؤ مال سے اعماد کا ووٹ لیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن 18 حکومتی ارکان نے اپوزیشن کو ووٹ دیا تھا وہ کل کے اسمبلی اجلاس میں جارہے ہیں تو اُن سے پوچھا جائے گا۔

تازہ ترین