پاکستان سپر لیگ 2021ء نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 14 مقابلوں کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہونے کے بعد پی سی بی شدید تنقید کی زد میں ہے۔
بورڈ کے ڈائریکٹر میڈیکل اور اسپورٹس سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے جبکہ چئیر مین احسان مانی نے معاملات کا ازسر نو جائزہ لینے کے لیے 2 رکنی کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔
ادھر پیر 8 مارچ کو کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹر قذافی اسٹیڈیم لاہور میں چئیرمین پی سی بی احسان مانی اور لاہور قلندرز کی انتظامیہ اہم بیٹھک کر رہی ہے۔
بیٹھک میں دیگر پانچ فرنچائزز کے مالکان ورچوئل انداز میں اس اہم اجلاس کا حصہ بنیں گے، جس میں پاکستان سپر لیگ کے باقی 20 میچز کروانے پر اہم پیشرفت کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ملتوی شدہ 20 میچز کروانے کے لیے جون 2021ء کا انتخاب کیا ہے۔
جون کے آخر میں ون ڈے اور ٹی 20 سیریز کے لیے پاکستان ٹیم انگلینڈ روانہ ہو رہی ہے، جہاں سے قومی ٹیم ویسٹ انڈیز روانہ ہو جائیگی۔
ویسٹ انڈیز سے وطن واپسی پر ستمبر اکتوبر میں پاکستان کو نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی میزبانی کرنا ہے اور یہ تب ہی ممکن ہے کہ پاکستان میں ان دو ٹیموں کی آمد سے قبل بائیو سیکیور ببل میں پی ایس ایل کے 20 مقابلے کامیابی کے ساتھ مکمل ہوں۔
اس تناظر میں بورڈ کی سطح پر حکمتِ عمل یہ ہے کہ کراچی میں کسی غیر ملکی کمپنی کی مدد سے پی ایس ایل 2021ء کو مکمل کرلیا جائے، اس حوالے سے پیر کو چیئرمین احسان مانی فرنچائزز مالکان کو اعتماد میں لیں گے۔
دوسری جانب لیگ دبئی میں لے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے، بائیو سیکیور معاملات پر تمام ایس او پیز کی ذمہ داری اس کمپنی پر عائد ہوگی، جو ٹینڈر کے ذریعے سارے معاملات دیکھے گی۔
قوی امکان ہے کہ کھلاڑیوں کے ساتھ ٹی وی کمینٹیڑز اور اسٹاف مکمل طور پر بائیو سیکیور ببل کا حصہ ہوگا جبکہ میڈیا اور عوام کی شمولیت کے بارے میں معاملات ابھی طے ہونا باقی ہیں۔
پیر کے ورچوئل اجلاس میں پی سی بی فرنچائزز کو 20 مقابلوں کے بارے میں اپنا لائحہ عمل دینے کے ساتھ مشاورت تو کرے گا، البتہ حتمی فیصلے کا اختیار پاکستان کرکٹ بورڈ کے پاس ہی رہے گا۔