وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ ہمارے پاس اس وقت ایسا کوئی ثبوت نہیں جس سے معلوم ہوسکے کہ ہمیں کس نے ووٹ نہیں دیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ بیلٹ کو قابل شناخت بنایا جاتا تو آج ان لوگوں کی شناخت ہوجاتی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے 4 ایم این ایز کے معاملے کا کچھ دن میں دوسرا حصہ سامنے آجائے گا، وزیراعظم عمران خان اصولوں پر کھڑے رہتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی نے بھی گلہ کیا کہ میں نے کہا سلطان محمد سے نہیں ملنا چاہیے تھا انھوں نے کہا وہ ہمارا ووٹر تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ اگر ووٹر کے لیے اتنا کچھ کرنا پڑتا ہے تو پھر سیاست وہی ہوجائے گی جو پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سلطان محمد سے وزارت واپس لی اور انکوائری کمیٹی بنائی، انکوائری کمیٹی جب رپورٹ دے گی تو کیس ایف آئی اے کو بھجوایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر کچھ نہیں کیا، 2018 میں ہمارے پاس یہ ویڈیو ہوتی تو تفصیل آجاتی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سینیٹر مشتاق ویڈیو اسکینڈل کی انکوائری میں پیش بھی ہوئے اور انہوں نے اعتراف بھی کیا کہ پی ٹی آئی کے لوگ نہ بکتے تو وہ آج سینیٹر نہ ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو انکوائری پر کلیدی کردار الیکشن کمیشن کا ہے۔