ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کراس بارڈر توانائی منصوبوں کی جلد تکمیل پر زور دیا ہے، وزیراعظم عمران خان نے ایران پاکستان ترکی ٹرین منصوبے کوخطے کی باہمی منسلکی کے لیے اہم قرار دیا ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 14ویں اقتصادی تعاون تنظیم سمٹ میں شرکت کی، وزیراعظم عمران خان نے ٹرانس افغانستان ٹرین منصوبے کو سراہا اور اہمیت پر روشنی ڈالی، اس منصوبے سے پاکستان، افغانستان اور ازبکستان باہم منسلک ہوں گے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ ازبکستان کے وزیر خارجہ عبدالعزیز کا میلوو نے 9 اور 10مارچ کو پاکستان کا دورہ کیا، ازبک وزیر خارجہ نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے مذاکرات کیے، ازبک وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ازبک وزیرخارجہ نے وزیراعظم کو جنوبی وسطی ایشیائی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، ازبک وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی سے وفود کی سطح پر مذاکرات کیے، ازبک وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں مقیم یورپی سفیروں کے اجلاس کی صدارت کی اور سیکریٹری خارجہ نے آسیان کے سربراہان سے ملاقات کی۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا، ہاٹ لائن اورفلیگ میٹنگ کے رابطے معمول کے ہوتے رہتے ہیں، بات چیت کا مقصد ایل اوسی اور ورکنگ باؤنڈری پر مسائل کا حل ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے، پاکستان کا بھارت سے کوویڈ19 ویکسین کے بارے میں معاہدہ نہیں، پاکستان کو ویکسین گاوی الائنس فراہم کرے گا بھارت نہیں، افغانستان کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل کے لیے ممالک آپس میں رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان مسئلہ کا کوئی عسکری حل نہیں ہے، پاکستان سمجھتا ہے افغان فریقین آپس کے مذاکرات سے ہی مسئلہ کاحل تلاش کر سکتے ہیں، امریکا کی کوششوں کو سراہتے ہیں، پاکستان ریجنل کوششوں کے ساتھ ہے۔
اُن کا خطے میں امن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افغانستان میں اسپائلرز سے بچنا ہوگا جو نہیں چاہتے کہ وہاں امن آئے۔