اسلام آباد (خبرایجنسی ) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ 7ووٹ مسترد ہونے پر واویلا بے بنیاد ہے، ن لیگ نے پیپلز پارٹی اور پیپلزپارٹی نے مولانا کو چھرا گھونپا، سینیٹ الیکشن سے واضح ہوگیا یہ پارٹیاں مل کر نہیں چل سکتیں، اوپن بیلٹ کی بات مان لیتے تو ان کا ہی فائدہ ہوتا، ملک میں استحکام آگیا۔
اب کسی لانگ یا شارٹ مارچ سے کوئی فرق نہیں پڑتا ،یہ لوگ اسلام آباد آکر دکھائیں ،ان کو ایک گملا بھی نہیں توڑنے دینگے،اپوزیشن نے ملک کیساتھ جو کچھ کیا اس پر معافی مانگیں اورکفارہ ادا کریں، پیپلز پارٹی فیڈریشن کی جماعت تھی، اب کمزور ہوکر رورل علاقوں میں چلی گئی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ علاقائی جماعتوں میں تبدیل ہوگئی ہیں۔
ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت انتخابی ،معاشی اور عدلیہ اصلاحات ، عوام کی فلاح و بہبود کے ایجنڈے کو آگے بڑھائے گی ،اپوزیشن اگر اس میں ہمارا ساتھ دینا چاہے تو اس کا خیر مقدم کرینگے، پی ڈی ایم قصہ پارینہ بن چکی۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا کام قانون سازی کرنا ہے جو براہ راست عوام کے لئے ہوتی ہے لیکن پچھلے ڈھائی سال میں بدقسمتی سے پنجاب سے مسلم لیگ ( ن ) اور دیہی سندھ کی علاقائی جماعت پیپلز پارٹی نے قوانین اور اصلاحات کو منظور نہیں ہونے دیا۔
اپوزیشن کی سیاست کا مقصد ذاتی فوائد حاصل کرنا ہے یہ ایسے لوگوں کو پارلیمنٹ میں لانا پسندکرتے ہیں جو خاص گروہ کے مفادات کا تحفظ کر سکیں انہی بنیادوں پر پچھلے 30 سے 35 سال کی سیاست نے اداروں کو مفلوج ، اور عوام کو انصاف اور خوشحالی سے محروم رکھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم غیر فطری اتحاد ہے اس میں شامل جماعتوں کے مفادات میں تضادات اور راستے مختلف ہیں ،تو ایک منزل کیسے ہوسکتی ہے، یہ این آر او کی صورت میں ذاتی ریلیف چاہتے تھے ،بلاول بھٹو اور طلال کے درمیان مکالمہ نے ثابت کر دیا کہ یہ ایک دوسرے کے خیر خواہ نہیں۔