پشاور(نمائندہ جنگ) چائلڈ پرو ٹیکشن کورٹ پشاور کی جج ودیعہ مشتاق ملک نے مسجد کے اندر کمرے میں کمسن بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں پیش امام کو سزائے موت اورجرمانے کی سزا سنادی،2019میں ملزم قاری سعیدنے مسجد کے اندر 7سالہ بچی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا، ملزم کیخلاف تھانہ انقلاب میں مقد مہ درج کیا گیا،فاضل جج نے متاثرہ بچی کو تین لاکھ روپے بطور ازالہ دینے کے بھی احکامات جاری کردیئے ۔ استغاثہ کے مطابق ملزم قاری سعید ساکن احمد خیل پشاور پر الزام ہے کہ اس نے 2019میں ایک سات سالہ بچی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا جسکے بعد متاثرہ بچی کے والد نے ملزم کیخلاف تھانہ انقلاب میں دفعہ 376اور چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ 2010 خیبر پختونخوا کے تحت مقدمہ درج کرکے مکمل چالان عدالت میں دائر کردی ۔ دوران مقدمہ متاثرہ بچی کی خیبر میڈیکل کالج میں طبی معائنہ کرایا گیا جس میں جنسی تشدد ثابت ہوگئی تھی ۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت مکمل ہونے اور جرم ثابت ہونے پر ملزم کو موت کی سزاءاور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزاسنادی جبکہ متاثرہ بچے کو بھی تین لاکھ روپے بطور ازالہ دینے کے احکامات جاری کئے۔