• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دی ڈیوک آف سسیکس پرنس ہیری کے والد پرنس چارلس پر لگائے گئے مالی مدد سے انکار کے الزامات پر پرنس ہیری کو خوب تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پرنس ہیری کی جانب سے حالیہ معروف میزبان اوپرا ونفرے کو دیئے گئے تفصیلی انٹرویو کے دوران والد پرنس آف ویلز چارلس پر مالی مدد سے انکار سے متعلق لگائے گئے الزامات پر  پرنس چارلس کے قریبی دوست کی جانب سے رد عمل دیا گیا ہے ۔

پرنس ہیری نے اوپرا انٹرویو کے دوران الزام لگایا تھا کہ ’پرنس چارلس نے اُن کی فون کالز کو اٹھانا بند کر دیا تھا اور اُنہیں مالی  طور پر شاہی خاندان سے علیحدہ کر دیا تھا۔‘

پرنس چارلس کے قریبی دوست کی جانب سے پرنس ہیری کو اس بیان پر  منافق قرار دے دیا گیا ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہی خاندان کے ذرائع کی جانب سے پرنس ہیری کے الزامات کی تردید کی گئی ہے۔

شاہی خاندان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ  پرنس چارلس کی جانب سے بیٹے ہیری کی مالی مدد کی گئی یہاں تک کہ پرنس ہیری امریکا منتقل ہو گئے تھے۔

شاہی خاندان کے ذرائع کے مطابق پرنس چارلس کی جانب سے ہیری سمیت اُن کی اہلیہ میگھن مارکل اور بیٹے آرچی کی بھی مالی مدد کی گئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہی خاندان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ پرنس چارلس کی جانب سے ہیری کی مالی امداد کی بینک اسٹیٹمنٹس بھی موجود ہیں۔

اسی سے متعلق پرنس چارلس کے قریبی دوست کا کہنا ہے کہ ’ جب پرنس ہیری اور میگھن مارکل نے گزشتہ سال شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کی تھی تو یہ جوڑا خود مختار ہونا چاہتا تھا، ہیری کے مالی امداد سے متعلق الزامات واضح منافقت ہے۔‘

واضح رہے کے ہیری نے اوپرا ونفرے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کے والد شہزادہ چارلس نے ان سے بات چیت بند کردی تھی اور ان کی فون کالز کا جواب بھی نہیں دے رہے تھے۔

جس پر اوپرا نے ہیری سے پوچھا کہ شہزادہ چارلس نے ان کی فون کالز کا جواب دینا کیوں چھوڑا تو اس کے جواب میں شہزادے نے کہا کہ وہ اپنے اور اپنی فیملی کے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے تھے۔

تازہ ترین