برطانوی شاہی خاندان سے الگ ہونے والے ہیری اور میگھن کے انٹرویو کے بعد پرنس آف ویلز چارلس مایوسی کی حالت میں چلے گئے۔
برطانوی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پرنس آف ویلز چارلس ہیری اور میگھن کے انٹرویو کے بعد ’مایوسی کی حالت میں‘ چلے گئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ شہزادہ چارلس ہیری اور میگھن کے انٹرویو میں کہی گئی باتوں سے حیران اور بہت مایوس ہیں۔
ذرائع کے مطابق پرنس آف ویلز چارلس نے ہیری اور میگھن کا انٹرویو باقاعدہ طور پر دیکھا نہیں ہے لیکن خبروں کی وجہ سے اُنہیں کافی حد تک انٹرویو میں کہی گئی باتوں کا علم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید مایوس ہیں۔
دوسری جانب پرنس ہیری انٹرویو پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پرنس چارلس سے رابطے میں ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس چارلس نے رواں ہفتے رائل ڈیوٹیز کا آغاز کردیا ہے لیکن انہوں نے انٹرویو پر ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔
واضح رہے کہ ہیری اور میگھن مارکل نے اوپرا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ شاہی خاندان کے ایک فرد نے اُن کے بیٹے کی پیدائش سے پہلے اُس کی رنگت کے بارے میں تحفظات ظاہر کیے تھے۔
جواب میں شاہی محل کا کہنا تھا کہ یہ دعویٰ پریشان کن ہے لیکن معاملے کو نجی طور پر ہی حل کیا جائے گا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈیوک آف کیمبریج اور ڈیوک آف سسیکس کے درمیان ایک سال سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے اور اب ایک سال کے بعد شہزادہ ولیم کا ہیری سے رابطہ متوقع ہے۔