انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے پشاور میں پولیس حوالات میں 14 سالہ لڑکے کی موت کی عدالتی تحقیقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ زیر حراست بچوں کی قانون کے تحت حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔
ایچ آر سی پی نے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کر رہا ہے کہ دوران حراست تشدد کو ریاستی سطح پر قانون کے نفاذ میں اب بھی ضروری سمجھا جاتا ہے، ظلم کا شکار ہونے والا بچہ مرنے کے بعد کچھ نہیں بتاسکتا اور نہ ہی کوئی عدالتی تحقیق اس کی زندگی واپس لاسکتی ہے۔
انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ حکومت بچوں کے حوالے سے 2018 میں بنائے گئے قانون پر عمل کروائے اور چھوٹے بچوں کو جیل کے بجائے گھروں میں نظر بند کیا جائے۔