• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جس کی زیر نگرانی کیمرے لگے وہ دھاندلی سے دوبارہ چیئرمین بن گیا، شاہد خاقان

مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت نے سینیٹ الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی، کیمرے لگائے، جس شخص کی نگرانی میں کیمرے لگے وہ دھاندلی کے ذریعے دوبارہ چیئرمین بن گیا، حکومت نے ہار کر الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر پیشی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نون لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے سینیٹ الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی، ہدایت میں لکھا ہوا تھا خانے میں کہیں بھی مہر لگائیں ، اب عدالتوں کے چکر لگیں گے، عدالتیں فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ 2018ء کے الیکشن کا ری پلے ہے جو پاکستان برداشت نہیں کر سکتا، جہاں 100 ووٹرز ہوں وہاں بھی کیمرے لگتے ہیں، اخلاقی قدریں ہوتی تو چیئرمین خود کہتا کہ میں الیکشن ہار گیا ہوں، گھر جاتا ہوں۔

شاہد خاقان نے کہا کہ یہ بات تاریخ میں رقم ہوتی لیکن کرسی زیادہ عزیز ہے، اس حکومت نے کوئی ادارہ نہیں چھوڑا، وہ وقت دور نہیں جب یہ اپنے لانے والوں پر بھی چڑھ دوڑیں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جو ہم کہتے تھے، نیب کی مریم نواز کیخلاف درخواست سے وہ واضح ہوگیا، یہ واضح ہوگیا کہ نیب ملک کے معاملات چلا رہا ہے، نیب چیئرمین بتائیں کب سے انہوں نے ملکی معاملات سنبھال لئے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے جج رہے آئین و قانون پڑھ لیں، آپ اس حکومت کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں، چیئرمین نیب ہماری ہمدردیاں آپ کے ساتھ ہیں۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہار کر الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، یہ پاکستان نہیں دنیا کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے، یہ وہی الیکشن کمیشن ہے جس کے پریزائیڈنگ افسران کو کوئی اٹھا لے گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ووٹ حکومت کے ایم این ایز نے اپنے وزیر خزانہ کیخلاف ڈالے، حکومتی ایم این ایز نے عدم اعتماد کا اظہار کیا،یہ ایم این ایز حلقے میں جاتے ہیں تو لوگ جواب مانگتے ہیں، جبکہ حکومت الیکشن کمیشن پر چڑھ دوڑی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر الزامات کی وجہ فارن فنڈنگ کیس ہے، یہ فیصلہ حکومت کے خلاف ہی آئے گا،فیصلہ آئے گا کہ عمران خان نے اپنے اکاؤنٹ میں پیسے ڈالے،فیصلہ آئے گا کہ باہر سے پیسے آئے تھے، اس کیس پر ایک دن بھی حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے کسی کو کوئی یقین دہانی نہیں کرائی،ہمارا یہ واضح موقف ہے کہ استعفے دینے چاہئیں،حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی۔

شاہد خاقان نے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل کو میں نہیں جانتا، ان پر سیاہی پڑی تو نہیں پڑنی چاہیے تھی، میں نے سنا ہے یہ شخص لوگوں کو گالیاں دیتا ہے، جب گالیاں دی جائیں گی تو ایسا ہونے کا خدشہ رہتا ہے ۔

ان کاکہنا تھا کہ میں پہلے کہہ چکا مجھے ایک گالی دو گے میں 10دوں گا، ایک بار ہاتھ اٹھاؤ گے 10 بار اٹھاؤں گا۔

دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت جج اعظم خان نے کی، سابق وزیراعظم عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران ، ملزم اسماعیل قریشی کے وکیل قاسم عباسی نے نیب کے گواہ پر جرح کیلئے وقت کی استدعا کی، عدالت نے ملزمان کے وکلاء کو آدھے گھنٹے بعد گواہ کے بیان پرجرح کی ہدایت کردی۔

عدالت نے کہا کہ اپنے وکلاء کو بلائیں، کوئی ہڑتال نہیں، اپنے سینئرز کو بلا لیں، جس کے بعد سماعت میں آدھے گھنٹے کا وقفہ دیدیا گیا۔

احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو جانے کی اجازت دے دی۔

تازہ ترین