لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کے موقع پر شہباز شریف نے جج کی صحت یابی کیلئے دعا کی جس پر فاضل جج نے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے ریفرنس پر سماعت کی شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے حاضری مکمل کرائی جس کے بعد سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔
فاضل جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا کوئی سول ملازم جج بن سکتا ہے، پراسیکیوٹر نےجواب دیا کہ نہیں بن سکتا، فاضل جج نے بتایا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں وہ آج کیسز پر سماعت نہیں کریں گے۔
اس موقع پر شہباز شریف کی طرف سےصحت یابی کی دعا پر فاضل جج نے شکریہ ادا کیا، عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 25 مارچ تک توسیع کردی۔
سماعت کے موقع پر نون لیگی رہنماؤں کی عدالت آمد پر وہاں موجود لیگی کارکنوں نے نعرے بازی بھی کی۔
عدالت کے باہر موجود ترجمان مسلم لیگ نون مریم اورنگ زیب نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پیپلزپارٹی سمیت تمام جماعتیں استعفوں پر متحد ہیں، صرف ٹائمنگ کا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز چوری اور نااہلی بے نقاب کرتی ہیں تو انہیں نیب میں طلب کر لیا جاتا ہے۔