کراچی ( ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “کے آغاز میں پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر پاکستان میں شدت اختیار کررہی ہے۔ وفاقی وزیر، سربراہ این سی او سی ، اسد عمر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن کوئی حل نہیں ہے پورے ملک کو بند نہیں کرسکتے،مکمل لاک ڈائون نہیں کیا جارہا لوگوں کا روزگار نہیں چھین سکتے، مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈائون کی ضرورت ہے جو کئے بھی گئے لیکن اس پر عمل درآمد تسلی بخش نہیں تھا، اس کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے،سینئر رہنما ن لیگ رانا ثناء اللہ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو یا آصف زرداری کسی نے یہ موقف اختیار نہیں کیا کہ تیاری کم ہے تو تھوڑا وقت دیا جائے، سی ای او، ٹیلی نار پاکستان ، عرفان وہاب خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کووڈ کے چیلنجز آئے ہیں وہاں ساتھ ساتھ بہت سارے مواقع بھی ابھرے ہیں ۔ خاص طو رپر اسٹارٹ اپ کے لئے ٹیلنٹ کے لئے مواقع پیدا ہوئے ہیں، پاکستان فری لانسنگ میں عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے۔ تفصیلات کے مطابق جیو کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی اجلاس میں دو فیصلے کئے گئے ۔ایک تو یہ کہ جو ہم نے پچھلے ہفتے آرڈرز کئے تھے ان پر کتنا عملدرآمد ہورہا ہے ۔جس طریقے سے انتظامیہ عملدرآمد کرانے میں کامیاب ہوئی تھی ابھی تک وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئی ہے۔ہمیں مزید مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے ۔ صوبوں سے عملدرآمد کرانا ہوتا ہے تو ان کی مشاورت ضروری ہوتی ہے۔ پیر کو میٹنگ ہوگی وہاں مشاورت کرکے فیصلہ کیا جائے گا کہ کیا مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ا س مرتبہ مزاحمت زیادہ آرہی ہے اس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ انتظامیہ کامیاب نہیں ہو پارہی ہے۔ماسک پر عملدرآمد کرانا سب سے مشکل ہے ہم پکڑ دھکڑ نہیں کرنا چاہتے ۔انڈور شادی کی تقریبات کا کوئی جواز نہیں ایس او پیز پر عملدرآمد ضروری ہے۔ کورونا وبا سے متعلق اس بار شاید سیاسی قیادت کی طرف سے بہتر پیغام نہیں جارہا۔