• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشہورِ زمانہ میوزک بینڈ ’اسٹرنگز‘ کے ٹوٹنے کی خبر نے جہاں پاکستانیوں کو افسردہ کردیا وہیں بھارتی بھی اس بینڈ کے ٹوٹنے پر دل شکستہ ہیں۔

بھارت کے معروف میوزک پروڈیوسر انکُر تیواری نے اسٹرنگز کے ٹوٹنے پر دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اسٹرنگز کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘

ایک اور بھارتی صارف نے بینڈ کے ٹوٹنے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلال مقصود اور فیصل کپاڈیہ کا بہترین میوزک دینے پر شکرگزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس بینڈ کے یادگار گانوں سے بہت سے یادیں وابستہ ہیں، کوک اسٹوڈیو کے تمام گانے بھی بہترین ہیں، ہمیشہ خوش رہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر سرگرم اسٹرنگز کی جانب سے اچانک بینڈ کو ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا اور فیصل کپاڈیا، بلال مقصود، عدیل علی، حیدر علی، احمد نیانی اور بریڈلے ڈی سوزا پر مشتمل اس بینڈ کا 33 سالہ سفر تمام ہوا۔

یہ بینڈ 1980 کی دہائی کے اختتامی سال کے دوران وجود میں آیا اور کالج کے دنوں سے ہی اس نے دھوم مچائی۔

’سر کیے یہ پہاڑ‘ سے لے کر ’سجنی‘ تک اسٹرنگز نے پاکستان کی سرحد سے نکل کر اپنا نام دنیا کے کونے کونے میں بنایا جہاں ان کے مداحوں کے دلوں میں ان کے سُر سرائیت کرگئے۔

انسٹاگرام پر اپنے پیغام کی ابتداء میں ہی اسٹرنگز نے بتادیا کہ ان کی یہ پوسٹ مداحوں کے لیے غیر معمولی ہے۔

اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا تھا کہ آج بتاریخ 25 مارچ 2021 کو ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم خوش اسلوبی کے ساتھ اسٹرنگز کو ختم کر رہے ہیں۔

اس پیغام میں بینڈ کے اس بہترین ساتھ کو اس طرح بیان کیا گیا کہ ’گزشتہ 33 سال سے ہم دونوں ایک دوسرے کے لیے شاندار رہے ہیں۔‘

پیغام میں بتایا گیا کہ اب ان کے پاس اس طرح کا کام کرنے کا موقع کم ہی ہے، تاہم وہ اپنے مداحوں کے اب تک کے کام کو ممکن بنانے پر بےحد شکرگزار ہیں۔


اس میں کہا گیا کہ اب یہ بینڈ تکنیکی طور پر مزید ایک ساتھ نہیں ہوگا۔

پیغام میں یہ بھی کہا گیا کہ ہمارے درمیان کبھی نہ ٹوٹنے والا تعلق ہے، اور یہی ہمیں جوڑے رکھے گا، چاہے زندگی ہمیں کہیں بھی لے جائے۔

آخر میں اس پیغام میں مداحوں سے ہر چیز کے لیے شکریہ ادا کیا گیا۔

تازہ ترین