• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم نواز کا لہجہ قابل افسوس، ہر چیز کا جواب دے سکتے ہیں، پیپلز پارٹی

مریم نواز کا لہجہ قابل افسوس، ہر چیز کا جواب دے سکتے ہیں، پیپلز پارٹی 


کراچی (این این آئی، جنگ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹریزکے رہنمائوں نے کہا ہے کہ مریم نواز کا لہجہ قابل افسوس ہے، پیپلز پارٹی کیلئے سلیکٹڈ لفظ غلط ہے، جمہوریت کیلئے جیلیں کاٹنے کے باوجود ہمارے لئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کیا گیا،ہر چیز کا جواب دے سکتے ہیں، پارٹی کو دیوار سے نہ لگائیں، سیاسی قبلہ درست رکھیں، آپ تو ہمارے پیٹ پھاڑتے تھے،ن لیگ اور پی ٹی آئی ملک کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے، جو لوگ چھپ چھپ کر ملے انکا بھی معلوم ہے، کوروناویکسین 160فیصدمہنگی بیچی جارہی ہے، ویکسین کی امپورٹ دوست احباب کے ذریعے کی جارہی ہے، پیپلزپارٹی استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، اس حوالے سے ماضی کا تلخ تجربہ رکھتے ہیں تاہم اگر اس ایٹم بم کے استعمال پر بات ہوسکتی ہے ،ہمارا ہدف سلیکٹڈ سرکار ہے، ن لیگ استعفوں کی شروعات کرے، ہم ہائبرڈ اور سلیکٹ سرکار کو پارلیمان میں توڑینگے، بوزدار کی پنجاب حکومت اپنی جڑیں کھو چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار شیری رحمٰن، مولا بخش چانڈیو، شازیہ مری نے اتوارکو بلاول ہائوس میڈیا سیل کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سنیٹرشیری رحمن نے کہ ہم نے کبھی بھی استعفے کی بات نہیں کی، ہماری اپنی سیاست ہے ۔ پیپلز پارٹی چاہتی ہے اتحاد قائم رہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم بیانیے کی نہیں سیاست کی بات کرینگے پیپلز پارٹی استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ہمارا ہدف تباہی اور سلیکٹڈ سرکار ہے زرداری صاحب ای سی ایل پر ہیں تو پاکستان میں ہی ہیں ملک سے باہر تو نہیں۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک بشمول چھوٹے چھوٹے ممالک اپنی آبادی کو مفت ویکسین فراہم کر رہے ہیں تاہم ہم اب تک کچھ بھی نہیں منگوا سکے ہیں۔شیری رحمن نے کہااس حکومت نے اداروں کو گروی رکھ کر پاکستان کی عوام کا مستقبل گروی رکھ دیا ہے، 44 کھرب ملک کا قرضہ ہوچکا ہے جو جی ڈی پی کا 98 فیصد بنتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کو جو مادر پدر خود مختاری دینے کی بات ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہونے پر مریم نواز کی پیپلز پارٹی پر تنقید کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے سیاسی تہذیب کے دائرے میں رہ کر تنقید کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم پارلیمان میں رہ کر سلیکٹڈ حکومت کا احتساب کرنے کیلئے بنی تھی، ہم پر امن سڑکوں پر احتجاج کیلئے تیار تھے۔ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کی پنجاب حکومت جڑوں سے ہلی ہوئی ہے، ہمارے ساتھ مل کر اسے ہلانے کی کوشش کیوں نہیں کی جاتی ہے، اس پر بحث ہی نہیں ہوتی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ این اے 249کے ضمنی انتخاب میںہم سی ای سی کے اجلاس میں مشترکہ فیصلہ کریں گے۔مولاناکی جماعت بھی این اے 249 کے انتخاب میں حصہ لے رہی ہے۔پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی سیکرٹری اطلاعات شازیہ عطا مری نے کہاکہ کل مریم نواز کا لہجہ افسوسناک تھا پیپلز پارٹی کیلئے سلیکٹڈ لفظ غلط ہے ۔جمہوریت کیلئے جیلیں کاٹنے کے باوجود ہمارے لئے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کیا گیا۔ہم نے کبھی ڈیل نہیں کی کہنے کو ہمارے پاس بھی بہت کچھ ہے،ہم سے معافیاں مانگنے کا نہ کہا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کل بلاول بھٹوکا لہجہ سیاسی تھا۔ ہم پارلیمان کے اندر اور باہرجمہوری روایات کو جاری رکھیں گے۔ مولابخش چانڈیو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی دبائو میں نہیں آئے گی۔ کسی معاہدے میں استعفے کی بات نہیں تھی، ہم سب کام مشورے سے کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن جس لسانی سیاست کی جانب جانا چا رہی ہے اس سے پاکستان کو نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پی ٹی آئی ملک کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے جو لوگ چھپ چھپ کر ملے ہیں ان کا بھی معلوم ہے۔

تازہ ترین