• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ ٹاؤن، ایڈمنسٹریٹر کی زیر سرپرستی پورشن بنانے کا سلسلہ جاری، کرپشن عروج پر

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر)اسکیم 33 میں واقع کوئٹہ ٹائون ہائوسنگ سوسائٹی کا نہ لے آوٹ پلان ہے اور نہ ہی ماسٹر پلان میں کوئٹہ ٹاون (انٹیک) ہوا ہے جس کے باعث کوئٹہ ٹائون میں بڑے پیمانے پر کرپشن جاری ہے، سوسائٹی کا لے آوٹ منظور نہ ہونے پر بلڈرزکو ساز گار ماحول مل گیا،وہ ایڈ منسٹر کی سرپرستی میں سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف وزری کرتے ہوئےپرسکون انداز میں پوریشن بنا رہے ہیں ۔کوئٹہ ٹائون کی انتظامیہ نے سوسائٹی کے فنڈز بھی ہڑپ کرلئے ہیں جبکہ ڈیولپمنٹ انتظامیہ بلڈرز پر زور ڈال کر رہی ہے ،کوئٹہ ٹائون کی مین سڑک کا ایک رویہ بھی بلڈرز کے چندے سے تعمیر کیا گیا،یعنی بلڈرز اپنے پوریشن فروخت کرنے کے لئے کوئٹہ ٹائون میں ترقیاتی کام بھی ازخود سر انجام دے رہے ہیں ،کوئٹہ ٹائون میں پورشن بنانے پر ایس بی سی اے بھی اعتراض نہیں کررہی،خانہ پوری کرکے بلڈنگ کو نقصان پہنچا ئے بغیرٹیم چلی جاتی ہےاور ان کو ان کا حصہ مل جاتا ہے،کوئٹہ ٹائون میں غیر قانون پورشن کی تعمیرات کے خلاف بورڈ آف ریونیو کے محکمہ اینٹی انکروچمنٹ نے بھی کاروائیاں شروع کیں لیکن وہ بھی خانہ پوری کرکے چلے جاتے ہیں،اس سلسلے میں بورڈآف ریونیو کےمخیتار کار اعجاز احمد کی زیر نگرانی پولیس انسپکٹر محمد احمد نے ایک ٹیم کے ہمراہ چھاپے مارے اور غیر قانونی تعمیرات پر کام کرنے والے کئی مستری اور مزدورں کو گرفتار کرلیا۔مختیار کار اعجاز نے جنگ کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت پوریشن کی تعمیر پر پابندی عائد ہے،جہاں جہاں پوریشن تعمیر ہورہے ہیں،محکمہ بورڈ آف ریونیو کا شعبہ انیٹی انکروچمنٹ کارروائی کررہا ہے ، کوئٹہ ٹائون کا لے آوٹ پاس نہ ہونے کا بلڈر زفائدہ اٹھا رہے ہیں، برسوں سے کوئٹہ ٹائون ہائوسنگ سوسائٹی لمیٹڈ کے الیکشن کا انعقاد نہ ہوسکا جس کے باعث کوئٹہ ٹائون میں بااثر افراد نے مافیا کا روپ اختیار کرلیا ہے، الیکشن نہ ہونے کے باعث محکمہ امداد باہمی نے عدالتی حکم پر کوئٹہ ٹائون میں ایڈمنسٹریٹر کا تقرر کیا ہوا ہے اور پوری انتظامیہ سیاسی اثر ورسوخ کے ساتھ ایڈمنسٹریٹر چلا رہے ہیں، انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کیے جانے کےحوالے سے ایڈ منسٹریٹر عالم سے جنگ نے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہ ہوسکاتاہم کوئٹہ ٹائون کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ محکمہ امداد باہمی کے رجسٹرار کو کئی دفعہ الیکشن کرانے کے لئے درخواستیں دیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی،ایڈ منسٹریٹر نے حکومتی شے پر پورے کوئٹہ ٹائون پر قبضہ کررکھا ہے ،محکمہ امداد باہمی سے اس سلسلے میں موقف معلوم کیا ۔محکمہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے حکم پر ایڈمنسٹریٹر کا تقرر ہوا ہے ،ایڈ منسٹریٹر بہت با اثر ہے،کوئٹہ ٹائون میں الیکشن نہیں ہونے دیتا،کوئٹہ ٹائون کی اس صورتحال پر رجسٹرار کوآپریٹیو سوسائٹیز سے موقف لینے کی کوشش کی تو انہوں کہ اس سے متعلق لاعلمی ظاہر کی۔

تازہ ترین