جیکب آباد(نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن صرف پنجاب نہیں جہاں بھی دھاندلی ہو آزادانہ کردار ادا کرے، اسٹیٹ بینک آرڈیننس چیلنج کرینگے، لاڑکانہ میں مولانا فضل الرحمٰن نے اسٹیبلشمنٹ سے ملکر الیکشن لڑا پھر بھی انکے دھرنے کی حمایت کی۔
وہ مجھ سے ناراض نہیں ہوسکتے مریم صاحبہ سے اچھے تعلقات رہے اتحادیوں میں کبھی اختلاف ہوجاتے ہیں، عمران خان خود ذمہ داری لینے کے بجائے ہمیشہ کسی دوسرے کو قربانی کا بکرا بنا دیتے ہیں، پی ٹی آئی ایم ایف کے نمائندوں سے ڈیل نہیں ہونے دینگے۔
حکومت اپوزیشن کو تقسیم کرنا چاہتی ہے، حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن آپس میں لڑے تاکہ وہ اسکا فائدہ حاصل کرے، اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا گیا ہے جوکہ ملک کی معیشت اور خودمختاری پر حملہ ہے، تین سال میں حکومت نے 2وزیر خزانہ تبدیل کیے لیکن پالیسی ایک ہی ہے۔
آرڈیننس کے ذریعے اسٹیٹ بینک کو دوسروں کے حوالے کیا جارہا ہے، ملک کے معاشی بحران کی وجہ عمران خان کی حکومت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں صوبائی وزیر جیل خانہ جات میر اعجاز جکھرانی کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ آمر نے نیب کو بنایا اور ایسے اداروں نے پی پی پیٹریاٹ بنائی، ڈسکہ ضمنی الیکشن کے بعد جو رویہ اور فارمولا سامنے آیا ہے دھاندلی ہونے نہیں دی یہ صرف پنجاب میں نہیں ہونا چاہیے پورے ملک میں دھاندلی کو روکنا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان اور انکی حکومت ہے آئی ایم ایف سے ڈیل کرکے حکومت نے ملک کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا ہے مہنگائی کا سونامی بڑھتا جارہا ہے جسکے باعث عوام تاریخی مہنگائی، بے روزگاری کا سامنا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ملک کی معیشت اتنی نہیں گری تین سال میں حکومت نے 2و زیر خزانہ تبدیل کئے مگر پالیسی وہی ہے، حکومت اپنے ادارے آئی ایم ایف کے حوالے کررہی ہے غیر قانونی آرڈیننس کے ذریعے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کیاگیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی خودمختاری آرڈیننس کے ذریعے چھینی گئی ہے جس کی بعد اسٹیٹ بینک اب ملک کی پارلیمان اور عدالت کو جوابدہ نہیں رہیگا جس کے باعث ملک کا اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے کہنے پر چلے گا یہ ملک کی معاشی خودمختاری پر تاریخی حملہ ہے پیپلز پارٹی اس آرڈیننس کو اسمبلی میں چیلنج کریگی اور عدالت سے بھی رجوع کریگی۔
آئی ایم ایف کی معاشی پالیسی ملک پر مسلط کی جارہی ہے، معاشی فیصلے اسمبلی میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کالا قانون ہے جوکہ سیاسی دھاندلی کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔