پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پارٹی اجلاس ملتوی کیے جانے کو تاخیری حربہ کہنے کا الزام ٹھیک نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ بلاول بھٹو نے پارٹی کی سی ای سی میٹنگ موخر کیے جانے کی وجہ بتادی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ووٹ کے لیے بی اے پی کے لوگوں کی منت سماجت نہیں کی، ہماری پارٹی میں بی اے پی سے ووٹ لینے کے معاملے پر اختلاف رائے ہوسکتا ہے۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ اگر حکمرانوں سے جان چھڑانی ہے تو اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کو متحد رہنا ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کو ہمیں یا کسی اور جماعت کو شوکاز نوٹس دینے کا جواز ہی نہیں بنتا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں قائد حزب اختلاف کے لیے ہمارے 26 نمبر پورے تھے، اگر ہماری نیت پر شک کیا جاتا ہے تو ہمارے پاس دوسری جماعتوں پر شک کے لیے بہت چیزیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سنجیدگی سے لانگ مارچ کے لیے تیار تھی، اگر کچھ جماعتیں پیپلز پارٹی کے خلاف اپنا نیا الائنس بنانا چاہتی ہیں تو ہم روک نہیں سکتے۔
صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کو کسی کو خوش کرنا ہوتا تو یوسف رضا گیلانی آسانی سے چیئرمین سینیٹ بن جاتے۔