• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عامر خان فلم کے منافع بخش ہونے تک معاوضہ نہیں لیتے

کبھی آپ اس بات پر حیران ہوئے ہیں کہ بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان اس قابل ہیں کہ وہ جس جنون اور خواہش کو پورا کرنے چاہیں تو  وہ ایسا کرتے ہیں اور اسکے باوجود وہ ہندی فلم انڈسٹری کے سب قابل بھروسہ اسٹار ہیں، یعنی انکے فلموں کی کامیابی پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔

 اس حوالے سے عامر خان نے 2018 میں اپنے بزنس ماڈل کی وضاحت کی تھی، جس کے مطابق وہ اس وقت تک اپنی فلم سے ایک روپیہ وصول نہیں کرتے جب تک کہ ان کی فلم منافع بخش نہ بن جائے۔ 

یاد رہے کہ عامر خان بالی ووڈ کو کئی ریکارڈ ہٹ فلمیں دے چکے ہیں جن میں تھر ی ایڈیٹس، پی کے اور دنگل شامل ہیں۔ جبکہ انھیں آخری باری بڑی اسکرین پر تنقیدی اور کمرشل طور پر فلاپ فلم ٹھگ آف ہندوستان میں دیکھا گیا تھا۔ 

ایک ایونٹ کے موقع پر انھوں نے اپنی فلمیں بنانے کے طریقہ پر گفتگو کرتے ہوئے فلم تارے زمین پر اور تلاش کی مثال پیش کی۔ یہ دونوں فلمیں کم بجٹ پر مبنی تھیں۔ لیکن دونوں فلمیں انکے لیے بڑی کامیاب ثابت ہوئیں۔

عامر خان نے کہا کہ وہ اپنی فلموں سے ایک روپیہ بھی فوری طور پر نہیں لیتے، ہاں اگر کوئی فلم بہتر کاروبار کرے تو پھر جو رقم لگائی گئی ہوتی ہے وہ پوری کی جاتی ہے اور جب سب کو انکا معاوضہ دیدیا جاتا ہے اور اخراجات پورے ہوجاتے ہیں تو پھر میں منافع سے ایک مقررہ رقم لیتا ہوں۔


ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہاں اگر کوئی فلم فلاپ ہوجائے تو پھر میں پیسے نہیں لیتا، لیکن کسی کا بھی نقصان نہیں ہونے دیتا، میں خود کو اس حوالے سے ذمہ دار سمجھتا ہوں۔

عامر خان نے تلاش کی مثال دی اور کہا کہ یہ فلم انکے دل کے بہت قریب تھی اور انھوں نے ایک مقررہ بجٹ کے اندر رہتے ہوئے اس فلم کو بنایا اور گمان تھا کہ یہ 60 کروڑ کا بزنس دیگی لیکن اس نے 95 کروڑ دیے۔

تازہ ترین