اردن کے شاہ عبداللّٰہ کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ بن حسین کی نظر بندی پر سرکاری وضاحت سامنے آگئی۔
اردن کے نائب وزیراعظم ایمن الصفدی نے حمز ہ بن حسین کی نظربندی سے متعلق بیان جاری کردیا۔
نائب وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ شہزادہ حمزہ اور دیگر ریاست میں عدم استحکام پیدا کرنے کا منصوبہ بنارہے تھے۔
ایمن الصفدی نے مزید کہا کہ منصوبے پر عملدرآمد کے لیے شہزادہ حمزہ کے قریبی لوگ غیر ملکی پارٹیز سے رابطے میں تھے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے غیر ملکی رابطوں کو بروقت پکڑ لیا گیا تھا، شہزادہ حمزہ سے اس سلسلے میں کافی عرصے سے پوچھ گچھ بھی کی جارہی تھی۔
اردن کے نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غیرملکی انٹیلی جنس ایجنسی نے شہزادہ حمزہ کی اہلیہ سے رابطہ کر کے ملک سے باہر لے جانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
ایمن الصفدی نے کہا کہ ریاست کے عدم استحکام میں سرگرم دو اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ 14 سے 16 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کے کسی رکن کو گرفتار کرنے کی بات نہیں ہوئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اردن میں شاہ عبداللّٰہ کے خلاف بیان دینے پر سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ بن حسین کو نظر بند اور شاہی عدالت کے سابق سربراہ کو حراست میں لیا گیا تھا۔