لاہور کی سیشن عدالت نے مسلم لیگ نون کے رہنما میاں جاوید لطیف کے خلاف انتشار انگیز گفتگو کرنے کے کیس میں ان کی عبوری ضمانت میں 10 اپریل تک توسیع کر دی، سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں میاں جاوید کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے باہر جانے کی باتیں کی جارہی ہیں اب تو وطن واپس آنے کا موسم ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج واجد منہاس نے لاہور کی سیشن عدالت میں درخواست ضمانت پر سماعت کی، پولیس نے جاوید لطیف کی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔
پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم جاوید لطیف قصور وار ہے اور اس کی گرفتاری مطلوب ہے، ملزم نے ریاستی اداروں کے خلاف ٹی وی پروگرام میں گفتگو کی، پولیس نے استدعا کی کہ عدالت درخواست ضمانت مسترد کرے۔
عدالت نے میاں جاوید لطیف کے وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 10 اپریل تک توسیع کر دی۔
میاں جاوید لطیف نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کے باہر جانے کی باتیں کی جارہی ہیں اب تو وطن واپس آنے کا موسم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ساتھ نہ دینے والوں کوعوام مسترد کردے گی ۔
جاوید لطیف نے بتایا کہ میں کل ٹاؤن شپ تھانہ گیا اور پوچھا کہ میں نے کونسی غداری کی، میں نے کونسا بھارت سے گٹھ جوڑ کرلیا ہے، اس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ پتہ ہے کہ آپ بے گناہ ہیں لیکن اوپر سے حکم ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اگر اس طرح اوپر سے ہی غیرقانونی اقدامات کا حکم ہوگا تو عدالتیں بند کر دیں، یہ ایٹم بم، اسٹیٹ بینک گروی رکھ دیں اور ہم آواز اٹھائیں تو غداری کا مقدمہ بنتا ہے، یہ مقدمات درج کریں لیکن ہماری زبان بند نہیں کرسکتے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے انٹرنیشنل جمہوری طاقتوں سے رابطے ہیں جس سے یہ خوفزدہ ہیں۔